کتاب: محدث شمارہ 326 - صفحہ 137
ماننے اور ان سب صحابہ رضی اللہ عنہم کے اتفاقی موقف سے اختلاف کرنے کے باوجود ایک شخص اہل سنت یعنی صحابہ رضی اللہ عنہم کے منہج پر کیسے شمار ہو گا؟
11. مفتی صاحب نے یہ بھی لکھاہے کہ فطرت و شریعت کے حرام کردہ اُمور میں محض تعبیر کا اختلاف ہے تو ذرا مفتی صاحب فطرت کی بنیاد پر محرمات کی فہرست تو مرتب کر کے دکھائیں تومعلوم ہوجائے کہ تعبیر کا اختلاف ہے یانہیں ؟ غامدی صاحب نے فطرت کی بنیاد پر اُصول ومبادی پڑھاتے ہوئے مینڈک کے کھانے کو جائز قرار دیا ہے جبکہ سنن ابودوؤد کی ایک روایت کے مطابق مینڈک کو قتل کرنے سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع کیا ہے جس سے فقہا کرام نے اس کی حرمت پر استدلال کیا ہے ۔اگر واقعتا تعبیر کا ہی اختلاف ہے تو ’الشریعہ‘ کی ویب سائٹ پر میرا تقریباًایک سو دس صفحات کا مقالہ اس موضوع پر ملاحظہ فرمائیں اور اس میں بیان کیے گئے شرعی دلائل کی شافی وضاحت کریں ۔
12. ایک مسئلے میں مفتی صاحب نے حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کا حوالہ دیا ہے، حالانکہ وہ تو متعہ کے بھی قائل تھے اور گدھے کی حرمت کے بھی انکاری تھے ۔علما کے شاذ اَقوال کو دلیل بنانا اور ان سے استدلال کرنا اہل سنت کے نزدیک اہل بدعت کامنہج ہے تفصیل کے لیے اس موضوع پر ماہنامہ’ محدث‘ بابت اپریل ۲۰۰۵ء میں ایک عرب عالم دین شیخ فہد بن سلیمان العودۃ کا مفصل مقالہ بعنوان ’اجتہاد کا حق دار کون؟‘ مطالعہ فرمائیں۔
13. حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ متعہ کے قائل تھے۔ حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ معوذتین کو قرآن میں شمار نہیں کرتے تھے۔حضرت ابودردارضی اللہ عنہ سونے چاندی کو اپنے پاس رکھنے یا جمع کرنے کو حرام قرار دیتے تھے۔ اسی طرح ابن عباس رضی اللہ عنہ گدھے کی حرمت کے قائل نہیں ہیں ۔امام مالک رحمہ اللہ کے نزدیک شیر، چیتا، ریچھ، مگر مچھ، بلی، لگڑ بھگڑ، سانپ، بچھو، کیڑے مکوڑے اور حشرات الارض وغیرہ سب حلال ہیں ۔امام ابن حزم رحمہ اللہ ایک بالٹی پانی میں ایک جگ پیشاپ اُنڈیل دیں تو پھر بھی اس کی پاکی کے قائل ہیں ۔متقدمین احناف نے مفقود الخبرشخص کی بیوی کو ۹۵ سال انتظار کرنے کا فتویٰ جاری کیاوغیرہ ذلک۔ امام غزالی رحمہ اللہ نے موسیقی کو جائز قرار دیا تو مولانا رومی نے اس کے ساتھ دھمال و رقص کو بھی دین کا حصہ