کتاب: محدث شمارہ 326 - صفحہ 134
میں اپنی بیوی و بیٹی کے لیے چہرے کے پردے کو پسند کرتا ہوں اور اُنہیں اس کی تلقین بھی کرتا ہوں ۔کہاں علامہ البانی رحمہ اللہ کا یہ موقف اور کہاں مفتی صاحب کا علامہ البانی پر یہ بہتان کہ وہ چہرے کے پردے کے قائل نہیں ہیں ۔ اسی طرح متقدمین احناف فتنے کے حالات میں اس کو واجب بھی قرار دیتے ہیں ۔تفصیل کے لیے ’چہرہ کا پردہ: واجب، مستحب یا بدعت‘ نامی کتاب ویب سائٹ www.tanzeem.org پر ملاحظہ فرمائیں ۔ واضح رہے کہ ہمیں علامہ البانی رحمہ اللہ کے اس موقف سے اتفاق نہیں ہے اور علامہ البانی رحمہ اللہ اور ان کے متبعین کے دلائل کا جواب اپنی ایک کتاب میں مفصل طور پر دے دیاہے جو زیر طبع ہے۔ 4. مفتی صاحب کا دعویٰ ہے کہ بعض علماے اہل سنت کے نزدیک بھی صاف ستھری موسیقی سننا جائز ہے، اور اپنی بات کو بناتے ہوئے اُنہوں نے حوالوں کے اضافے کے لیے خواہ مخواہ ایک منکر ِحدیث جعفر شاہ پھلواری کو مولانا کے لقب سے نواز دیا۔اس منکر ِحدیث کے تفصیلی افکار جاننے کے لیے اس کی کتاب ’مقامِ سنت‘ کو ملاحظہ فرمائیں ۔اس مسئلے میں اُنہوں نے د وحوالے پیش کیے ہیں : ایک امام غزالی کا اور دوسرا جعفر پھلواری کا۔ واقعہ یہ ہے کہ یہ امام غزالی کا موقف شاذ ہے اور صوفیت کی بنا پر امام غزالی میں اس مسئلے میں نرمی آئی ہے۔جبکہ مذاہب ِاربعہ کے فقہا کا اس بات پر اتفاق ہے کہ موسیقی حرام ہے ۔اس موضوع پرمحدث العصر علامہ البانی کی کتاب تحریم آلات الطرب کامطالعہ مفتی صاحب کے لیے مفید رہے گا۔ 5. داڑھی کے بارے میں مفتی صاحب لکھتے ہیں کہ ڈاکٹر وہبہ زحیلی نے بھی تو داڑھی کے بارے میں کہا کہ’’داڑھی کاٹنا جائز ہے اور رکھنا ثواب ہے۔‘‘اور غامدی صاحب کا بھی یہی موقف ہے تو غامدی صاحب پر نقد کیوں ؟وہبہ زحیلی کے اس جملے کا مطلب یہ ہے کہ داڑھی رکھنا مستحب ہے اور استحباب حکم شرعی کی ایک قسم ہے یعنی داڑھی رکھنا ایک شرعی حکم ہے اور دین کاموضوع ہے۔کیا غامدی صاحب بھی داڑھی کے بارے میں یہی موقف رکھتے ہیں ؟ 6. مفتی صاحب کا کہنا یہ بھی ہے کہ غامدی صاحب کی طرح بعض اہل سنت بھی قراء ات کو