کتاب: محدث شمارہ 325 - صفحہ 57
کے خلاف منی لانڈرنگ کا کیس واپس لینے کی درخواست کی ہے جو منظور کرلی گئی ہے اور عدالت ۶۰ ملین ڈالر (تقریباً ساڑھے پانچ ارب روپے) آصف زرداری کے اکاؤنٹ میں واپس کردے گی۔ عمران خان، مشاہد حسین سید جومسلم لیگ (ق) کے صدارتی اُمیدوار تھے، اورکئی دیگر شخصیات نے بار بار مطالبہ کیا کہ آصف علی زرداری وضاحت کرے کہ یہ ۶۰ملین ڈالر کہاں سے آئے تھے۔ مشاہد حسین سید نے تو زرداری کو ٹیلیویژن پرباقاعدہ مجادلے اورمباحثے کا باربار چیلنج دیا مگر اس طرف سے وضاحت نہ آئی۔ البتہ پیپلزپارٹی کے ذمہ داران بار بار آصف زرداری کی بے گناہی کا ڈھونڈورا پیٹتے رہے۔۴/ ستمبر کو روزنامہ ’ نوائے وقت‘ میں خبرشائع ہوئی کہ آصف علی زرداری کے اثاثہ جات کی مالیت ۶/ارب ڈالر (۷۸۰ ارب روپے تقریباً) ہے۔ تادم تحریر اس خبر کی تردید آئی ہے، نہ مذکورہ اخبار کے خلاف کاروائی کاکوئی نوٹس موصول ہوا ہے۔ جنرل مشرف کے مستعفی ہونے کے بعد بعض حلقوں کو اُمید تھی کہ شاید فاٹا اور سوات کی صورتحال میں بہتری آئے، توقع کی جارہی تھی کہ امریکی ایجنڈے پرعمل درآمد کی رفتار میں کمی آجائے گی مگر بسا آرزوے خاک شد۔ جولوگ ایسا سوچ رہے تھے، اُنہیں یہ دیکھ کربے حد مایوسی ہوئی کہ وزیرستان، سوات اور باجوڑ میں فوجی آپریشن میں اضافہ ہوگیا۔ماہِ رمضان شروع ہونے سے تین دن پہلے اعلان کیاگیا کہ احترامِ رمضان میں آپریشن بند کردیئے جائیں گے۔مولانا فضل الرحمن نے بھی ٹیلیویژن پر انٹرویو میں قوم کو یقین دلایا کہ اس بارے میں حکومت سے ان کی بات ہوگئی ہے اور اُنہوں نے اسے آصف زرداری کو ووٹ دینے کے لئے پیشگی شرط بھی قراردیا۔ مگر بدنصیب قوم کو ان اعلانات اور وعدوں کی اصل حقیقت تب معلوم ہوئی جب باجوڑ میں سیکورٹی فورسز کی شدید بمباری اور تباہی کے بعد چار لاکھ سے زیادہ افراد ہجرت کرکے مردان، مالاکنڈ، چارسدہ، پشاور اور دیگرمحفوظ مقامات پر بے خانماں برباد قافلوں کی صورت میں پناہ گزیں ہونے پر مجبور ہوئے۔ بے گناہ شہریوں پر یہ ظلم تو مشرف کے عہد میں بھی نہیں ہوا تھا۔ مشیرداخلہ رحمن ملک جس کے امریکی ایجنٹ نہ ہونے میں بہت کم لوگوں کو شک ہے، نے ایک تابع فرمان غلام کی طرح اعلان کیا کہ ۱۱۰۰ طالبان کو ہلاک کردیاگیا ہے۔ اس نے یہ نہیں بتایاکہ اس ہولناک گولہ باری میں جان بحق ہونے والے بچوں اور عورتوں کی تعداد کتنی ہے؟ ادھر گذشتہ ہفتے سے شمالی اور جنوبی وزیرستان میں امریکی افواج بلاناغہ بے گناہ شہریوں کو میزائلوں کا نشانہ بناکر شہید کررہی ہیں ۔
[1] ابوداؤد،السنن،ص۶۲۲،حدیث نمبر۴۴۱۹ [2] ایضاً،ص۶۲۵،حدیث نمبر۴۴۴۵ [3] ایضاً،ص۶۱۸،حدیث نمبر۴۳۹۴ [4] ایضاً،ص۶۱۵،حدیث نمبر۴۳۷۴ [5] ترمذی ، السنن،ص۳۴۶،حدیث نمبر۱۴۳۰ [6] ابوداود، السنن، حدیث نمبر۴۳۸۰