کتاب: محدث شمارہ 324 - صفحہ 141
عبد الباسط نے تخصص میں ۲۳ء۹۱ فیصد نمبر لے کر پہلی پوزیشن حاصل کی جبکہ جامعہ کی تمام ثانوی کلاسز میں تیسرے سال کے طالب علم حافظ عبد الماجد ۹۷ فیصد نمبر لے کر اوّل رہے۔ چونکہ اس فیصلہ کے بعد رمضان المبارک میں صرف ایک ہفتہ باقی رہ گیا تھا، اس لئے کامیاب طلبہ نے فوری طورپر اپنے پاسپورٹ وغیرہ بنوانے کے لئے دیے۔ اس موقع پر حکومت ِپاکستان کا یہ نیا قانون ان طلبہ کے آڑے آیا کہ ۴۰ برس سے قبل کوئی شخص اکیلے عمرہ نہیں کرسکتا۔ یوں بھی اتنے مختصر وقت میں عمرہ ویزہ کے لئے عمرہ ایجنسیوں نے حامی بھرنے سے انکار کردیا۔ چنانچہ رئیس الجامعہ نے اس مقصد کے لئے اسلام آباد کا سفر اختیار کیا اور سعودی نائب سفیر سے خصوصی ملاقات میں جامعہ کے اس مثالی پروگرام سے اُنہیں آگاہ کیا۔ سعودی عرب کے محب ِدین نائب سفیر شیخ عبد اللہ زہرانی نے جامعہ کے ساتھ مکمل سرپرستی کرتے ہوئے ان پانچوں طلبہ کو عمرہ کا اعزازی فخری ویزا GratisVisa عنایت کیا، اور یہ قرار دیا کہ اپنے پاسپورٹ بنوانے کے فوراً بعد طلبہ یہ ویزا لگوا سکتے ہیں ۔ بعد میں ان طلبہ کے لئے ٹکٹوں کی بکنگ کا مرحلہ بھی خاصا دشوار تھا، جس میں ایک بار پھر جامعہ کی انتظامیہ نیبھاگ دوڑ کرکے ۱۳/ستمبر کو طلبہ کے سفر کے تمام انتظامات مکمل کردیے۔ الحمد للہ ان سطور کی اشاعت تک یہ پانچوں خوش نصیب طلبہ دیارِ حرم میں پہنچ چکے ہوں گے، اس مبارک موقع پر کامیاب طلبہ نے اپنے اساتذہ اور انتظامیہ کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہوئے ان کے لئے گہرے احسان مندانہ جذبات اور تشکر کا اِظہار کیا۔ جامعہ ہذا میں نئے تعلیمی سال کے داخلے ۱۱/اکتوبر سے ۱۸/اکتوبر۲۰۰۸ء تک جاری رہیں گے۔ کلیہ قرآن کے لئے حافظ ِقرآن اور مڈل پاس جبکہ کلیہ شریعہ کے لئے میٹرک کو ترجیح دی جائے گی۔ داخلہ انٹرویو کی بنیاد پر ہوگا جس میں اصل اَسناد اوردو تصاویر کے علاوہ سرپرست کا آنا ضروری ہے۔ جامعہ میں مثالی تعلیم کے لئے خصوصی انتظام کئے گئے ہیں جس میں موسم کی شدت کا مقابلہ کرنے کے لئے ہرکلاس روم میں ائرکنڈیشنز، بجلی کی بندش کے لئے متبادل گیس پاور پلانٹ اور جدید ترین کمپیوٹر لیب قابل ذکر ہیں ۔ قیام وطعام کی سہولتوں کو بہتر کرنے کے لئے دن میں تین بار اعلیٰ معیاری کھانا اور رہائش گاہ میں نئے کمروں اور ۴۰ غسل خانوں کی تعمیر کی گئی ہے۔ کلاس روموں میں معیاری فرنیچر اور قیمتی کارپٹس وغیرہ مہیا کئے گئے ہیں ۔ ایسے ہی سال بھر کا تعلیمی شیڈول پہلے سے تیار کرکے ہر سبق کو ہفتہ وار بنیادوں پر تقسیم کردیا گیا ہے۔ اعلیٰ تعلیمی معیار کے لئے جامعہ بھر میں مسابقاتِ نحو وصرف اور ہر تین ماہ بعد ٹیسٹ سسٹم کو بھی متعارف کرایا گیا ہے جبکہ طلبہ کی تحریری صلاحیتوں کوپروان چڑھانے کے لئے ماہنامہ ’ رشد‘کی اشاعت اور ہفتہ وار بزمِ ادب کا انعقاد بھی ہوتا ہے۔