کتاب: محدث شمارہ 324 - صفحہ 140
انعام سے نوازنے کے لئے جامعہ کی انتظامیہ نے صرف چار روز بعد یعنی ۱۸/اگست بروز منگل کو ہی بعد نمازِ ظہر سالانہ نتائج کے اعلان کا فیصلہ کیا جب کہ تمام طلبہ سالانہ چٹھیوں پر اپنے گھروں کو جا چکے تھے۔ لیکن طلبہ کے جوش وخروش اور اساتذہ کی دلچسپی کا یہ عالم تھا کہ نتیجہ کے وقت اساتذہ اور طلبہ کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔ امسال جامعہ کے سالانہ نتیجہ کے موقع پر یہ دیکھنے میں آیا کہ بے شمار ذہین طلبہ میں کانٹے دار مقابلہ ہوا اور دونوں کلیات میں صرف چار یا پانچ طلبہ ہی بعض مضامین میں جزوی طورپر فیل ہوئے، ایسے ہی میٹرک، ایف اے اور بی اے کا نتیجہ بھی ۸۰ فیصد سے زائد رہا۔
مقررہ تاریخ پر رئیس الجامعہ حافظ عبد الرحمن مدنی حفظہ اللہ نے ایک پروقار اور تکلّفات سے مبرا تقریب میں سالانہ نتائج کا اعلان کیا اور اس نتیجہ کی بنا پر ہر انعام کے لئے پانچ بہترین طلبہ کی نشاندہی کی۔ ان ۱۸/ طلبہ میں انعام کا فوری فیصلہ کرنے کے لئے اگلے ہی روز جامعہ کے ۱۴/ محترم اساتذہ کا ۱۰/بجے صبح اجلاس شروع ہوا۔ اس اجلاس میں جہاں ہر طالبعلم کے سالانہ نتائج کے ساتھ ششماہی امتحان کے نتائج کو شامل کیا گیا، وہاں سال بھر میں کلاسوں میں تعلیمی کارکردگی، غیر نصابی سرگرمیوں مثلاً تقریر و تحریر اور اسباق میں حاضری کو بھی مقابلہ میں پیش نظر رکھا گیا تھا۔ اس موقع پر جامعہ کے مدیر التعلیم حافظ حسن مدنی نے باری باری ہر انعام کے لئے نامزد ۵ طلبہ کو جائزہ کے لئے مجلس اساتذہ کے سامنے پیش کیا۔ حاضری اور تعلیمی کارکردگی کے علاوہ ہر اُستاذِگرامی کو جائزے اور انٹرویو کے ۲۰۰/ اضافی نمبر دیے گئے تھے جس میں طالب ِعلم کی دین داری، وضع قطع، اخلاقی حالت، دورانِ کلاس دلچسپی اور اساتذہ وانتظامیہ سے مؤدبانہ رویہ کو ملحوظِ خاطر رکھا گیا تھا۔ دن بھر جاری رہنے والی اس مجلس میں اساتذہ نے باری باری مقابلہ میں آنے والے ہر طالب علم کا گہرا جائزہ اور انٹرویو لیتے ہوئے اپنے تفصیلی نتائج پیش کردیے۔
تعلیم اورحاضری کے نتائج کے بعد اساتذہ کے ان انٹرویوز کی روشنی میں مغرب سے کچھ وقت پہلے ایسے چار خوش قسمت طلبہ کا اعلان کیا گیا جو اس سال عمرہ کے انعام کے مستحق قرار پائے۔ ایسے ہی بہترین مثالی طالب علم کے طورپر حج کا انعام بھی ایک طالب علم کے حصہ میں آیا۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ اعزاز حاصل کرنیوالے تمام طلبہ حافظ ِقرآن تھے۔ طلبہ کے نام اوران کے نمبر حسب ِذیل ہیں :
اُولیٰ کلیہ (میٹرک کے بعد تیسرے سال) کے طالب علم حافظ عبدالمنان نے ۴۰ء۹۸ فیصد نمبر لے کر پورے جامعہ میں پہلی پوزیشن حاصل کی اور حج کے انعام کے مستحق قرار پائے۔ جبکہ عمرہ کا انعام پانے والوں میں کلیہ الشریعہ کے چھٹے سال کے طالب علم حافظ احسان الٰہی ظہیر نے ۱۳ء۹۶ فیصد نمبر لے کراپنے کلیہ میں پہلی پوزیشن حاصل کی۔ اسی طرح کلیہ قرآن کے پانچویں سال کے طالبعلم حافظ محمد زبیر نے ۰۷ء۹۷ فیصد نمبر لے کراپنے کلیہ میں پہلی پوزیشن حاصل کی۔ آٹھویں سال کے حافظ