کتاب: محدث شمارہ 323 - صفحہ 19
مروّجہ تکافل کی قسمیں
بنیادی طورپر علیہ السلام ٓاس کی دوقسمیں ہیں :
۱۔فیملی تکافل ۲۔ جنرل تکافل
فیملی تکافل :کی اصطلاح لائف انشورنس کے متبادل استعمال ہوتی ہے۔ اس کا طریقہ یہ ہوتا ہے کہ پالیسی ہولڈر کی ہر قسط کا کچھ انوسٹمنٹ کھاتے میں جاتا ہے اور کچھ حصہ وقف پول میں ۔ یہاں کمپنی دو قسم کی الگ الگ ایجنسی فیس وصول کرتی ہے، ایک وقف پول کا منتظم ہونے کی حیثیت سے یہ وقف پول سے لی جاتی ہے اوردوسری پالیسی ہولڈر کاایجنٹ ہونے کی حیثیت سے یہ پالیسی ہولڈر کے کھاتے سے کاٹی جاتی ہے۔
اب اگر پالیسی ہولڈر متعینہ مدت سے پہلے فوت ہو جائے توکمپنی اس کے ورثا کوایک تو انوسٹمنٹ اکاؤنٹ میں سے پالیسی حاصل کرنے کی ابتدا سے لے کر فوت ہونے تک جمع کرائی گئی رقم مع اس نفع کے جو سرمایہ کاری سے حاصل ہوا، ادا کرے گی۔ اور دوسرا فوت ہونے کی وجہ سے پالیسی ہولڈر کے ذمہ جو اقساط رہ گئی ہیں ، وہ وقف پول سے ادا کرے گی۔ اور اگر پالیسی ہولڈر متعینہ مدت تک زندہ رہے تو پھر اس کو حسب ِذیل فوائد حاصل ہوں گے:
٭ ’انوسٹمنٹ کھاتے‘ میں جمع شدہ رقم مع اس نفع کے جواس دوران سرمایہ کاری سے حاصل ہوا۔
٭ وقف میں دیے گئے عطیہ کے تناسب سے حصہ بشرط کہ وقف پول میں سر پلس ہو۔
لیکن اگر کوئی شخص مدت مکمل ہونے سے قبل پالیسی سے نکلنا چاہے تو وہ صرف اپنی انوسٹمنٹ کھاتے میں موجود رقم اور اس سے حاصل ہونے والے نفع کا حق رکھتا ہے، وقف پول میں دی گئی رقم پر اس کاکوئی حق نہیں ہوتا۔
جنرل تکافل :یہ اصطلاح جنرل انشورنس کی جگہ بولی جاتی ہے۔ یعنی ممکنہ خطرات سے تحفظ کی پالیسی۔ اس میں قسط کی پوری رقم وقف پول میں جاتی ہے اور اگردورانِ مدت وہ نقصان ہو جائے جس کی تلافی کے لیے پالیسی لی گئی ہے تو اِزالہ کر دیا جاتا ہے۔ بصورتِ دیگرسرمایہ دارانہ نظامِ انشورنس کی طرح پالیسی ہولڈر کوکچھ نہیں ملتا۔ البتہ کمپنی اپنی صواب دید پرکچھ بونس دے سکتی ہے۔