کتاب: محدث شمارہ 322 - صفحہ 56
’’ان کی سزا کے موقع پر مسلمانوں کی ایک جماعت موجود ہونی چاہئے۔‘‘
اس اظہار اور شہرت کے پس پردہ شریعت کا یہ تصور بھی موجود ہے کہ دیگر لوگ بھی ایسی کوتاہی کرنے سے عبرت پکڑیں ۔ گویا اسلام چند مجرموں کو سنگین سزا دے کر باقی انسانیت کو جرائم سے تحفظ دینا چاہتا ہے۔ اور اسلامی سزاؤں کی یہ سنگینی سدذریعہ کے طورپر ہے۔
وضعی قانون میں ثبوتِ جرم اور اس کو سزا دلوانے کے سارے عمل میں شک واحتمال کا فائدہ مجرم کو حاصل ہوتا ہے حتی کہ قانونِ وضعی سے وابستہ بعض لوگ تو یہاں تک کہتے ہیں کہ مجرم قانون کا لاڈلا بیٹا ہوتا ہے اور قانون کی یہ کوشش ہوتی ہے کہ مظلوم کے برعکس ظالم سے کوئی زیادتی نہ ہوجائے، یہی حد سے بڑھی ہوئی احتیاط پسندی ظالم کو مزید ظلم کرنے پر آمادہ کرتی ہے۔
4. اسلام کے پیش نظر سزاؤں کے فلسفے میں یہ بات بھی موجود ہے کہ جس شخص نے دنیا میں سزا کاٹ لی، اس کے لئے آخرت میں کوئی سزا موجود نہیں ، جیسا کہ صحیح بخاری کی ایک حدیث میں واضح طور پر یہ آیا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مجلس میں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے کہا :
’’تم مجھ سے بیعت کرو کہ تم شرک نہ کرو گے، چوری نہ کرو گے، زنا اور قتل نہ کرو گے، بہتان طرازی نہ کرو گے، اور جائز بات میں نافرمانی نہ کرو گے۔ جو مسلمان ان اُمور کو بجا لایا تو اس کا اجر اللہ کے ذمے ہے ((ومن أصاب من ذلک شیئًا فعُوقب في الدنیا فہو کفارۃ لہ ومن أصاب من ذلک شیئًا فَسَتَرہ اﷲ فأمرُہ إلی اﷲ إن شاء عاقبہ وإن شاء عفا عنہ ، فبایعناہ علی ذلک)) (صحیح بخاری: ۷۲۱۳)
’’اور جس کسی نے ان باتوں میں سے کسی کا ارتکاب کرلیا اور اسے دنیا میں اس کی سزا دے دی گئی تو یہ سزا اس کے لئے کفارہ بن گئی اور جس شخص نے ان گناہوں کا ارتکاب کیا اور اللہ تعالیٰ نے اس کی پردہ پوشی کی تو اس کا انجام اللہ کے ہاں ہے، چاہے تو اس کو روزِ قیامت سزا دے گا اور چاہے تو معاف فرما دے گا۔ چنانچہ ہم نے اس پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کی۔‘‘
ایسے ہی احادیث میں متعدد واقعات ذکر ہوئے ہیں جن میں جرم کا ارتکاب کرنے والے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت ِاقدس میں حاضر ہوکر اپنے آپ کو پاک کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ وہ قیامت کو ملنے والی سزا کی بجائے دنیا میں ہی اس کا بدلہ لے کر عافیت پانا چاہتے ہیں ۔ اسلام کے فلسفہ جرم وسزا کا یہ پہلو چونکہ نادر اور دیگر قوانین سے خصوصی امتیاز