کتاب: محدث شمارہ 321 - صفحہ 59
فقہ واجتہاد حافظ عبد الرحمن مدنی مسئلہ تصویر اور دورِ حاضر مذاکرے کی ایک نشست میں حافظ عبد الرحمن مدنی صاحب نے صدارتی خطاب فرمایا، لہٰذا انہوں نے تصویر کے بارے میں مختلف پہلوؤں پر زیادہ تر تبصرہ ہی کیا اور اس سلسلہ میں جو سوالات پیدا ہوئے تھے، ان کو نکھارنے کی کوشش کی۔ان کے خطاب کو تحریری شکل دیتے ہوئے ہم نے عنوانات قائم کر کے کوشش کی ہے کہ ایسے نکات واضح ہو جائیں جن کے بارے میں پہلی تقریروں میں بہت کچھ کہا جا چکا تھا، لہٰذا اس تقریر کو تبصرہ ہی سمجھا جائے۔ علاوہ ازیں جن فنی اُصولوں کی وضاحت ضروری تھی ان کا مختصر تعارف قوسین یا حواشی میں کرادیا گیا ہے۔ (مرتب) احکامِ شرعیہ کی حکمتیں معلوم کرنا فقاہت ہے دینِ اسلام کے احکامات کی گہری بصیرت و فہم اللہ سبحانہ و تعالی کی ایک عظیم نعمت ہے، اسی لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ((مَن یُّرد اﷲ بہ خیرًا یفقِّہہ في الدین)) (صحیح بخاری:۷۱) ’’جس کے ساتھ اللہ تعالیٰ خیر کا ارادہ کرتے ہیں ، اس کو دین کی گہری سمجھ عطا کر دیتے ہیں ۔‘‘ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک چیز کی شدیدحرمت ثابت ہوجانے کے بعد کسی مسلمان کی یہ جرأت نہیں ہوسکتی کہ وہ یہ کہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے جس چیز پر لعنت کی ہے، میں اس کو جائز کرتا ہوں ۔ لیکن نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جس چیز کو مذموم قرارد یتے اور جس پر لعنت فرماتے ہیں ، اس کے بارے میں حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات ہی سے اس بات کو سمجھنا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کن وجوہ کی بنا پر اس شے پر لعنت فرمائی ہے یا کن وجوہ کی بنا پر اسے حرام قراردیا ہے، یہ تودین کی فقاہت ہے۔ اس لیے میں اس طرف بالخصوص آپ حضرات کو توجہ دلانا چاہوں گاکہ تصویر میں اللہ تعالیٰ کی تخلیق سے مشابہت کی جو وجہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خود بیان فرمائی ہے، وہ یہ ہے: ((أشد الناس عذابًا یوم القیامۃ الذین یضاہون بخلق اﷲ))(صحیح بخاری:۵۹۵۴)