کتاب: محدث شمارہ 321 - صفحہ 40
مذاکرۂ علمیہ مولانا محمد رمضان سلفی[1] تصویر کی شرعی حیثیت اور تبلیغ دین کیلئے ویڈیو؟ الحمد ﷲ رب العالمین والصلوٰۃ والسلام علی خاتم النبیین وبعد! … ہمارے پیش نظر دو چیزیں ہیں ، ایک تصویر کی شرعی حیثیت کیا ہے ؟ اور دوسری یہ کہ تصویری میڈیا میں اسلامی عقائد و افکار کی تبلیغ و ترویج کی غرض سے حصہ لینا جائز ہے یا نہیں ؟ ان ہر دو مسائل کا حکم بھی الگ الگ ہے۔ جہاں تک تصویر کی شرعی حیثیت کا تعلق ہے تو اس پربحث کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ کیونکہ نبی کائنات حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام کے دور یعنی خیرالقرون میں یہ مسئلہ حل ہوچکا ہے، جیسا کہ سعید بن ابی الحسن بیان کرتے ہیں کہ میں حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کے پاس موجود تھا۔ دریں اثنا ان کے پاس ایک آدمی آیا اورگذارش کی کہ اے ابن عباس رضی اللہ عنہ ! میری معیشت اور گذران اپنے ہاتھ کی صنعت ہے اور میں تصاویر اور فوٹو بنانے کا کام کرتا ہوں ، (تو اس بارے میں آپ کا حکم کیا ہے؟) حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ نے جواب دیا: میں تجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث بیان کردیتا ہوں ، میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا : ((من صَوَّر صورۃ فإن اﷲ معذِّبہ حتی ینفخ فیہ الروح ولیس بنافخ فیہا أبدًا)) فَرَبَا الرجل ربوۃ شدیدۃً واصفرَّ وجہہ۔ فقال: ویحک إن أبیت إلا أن تصنع فعلیک بھذا الشجر وکل شيء لیس فیہ روح (صحیح بخاری: ۲۲۲۵) ’’جو شخص تصویر بناتاہے، تو اللہ تعالیٰ اس کے بنانے والے کو اس میں روح ڈالنے تک عذاب کرتا رہے گا، جبکہ وہ (مصور) اس میں کبھی بھی روح نہیں ڈال سکے گا۔ یہ بات سن کر فوٹو گرافر کا سانس چڑھ گیا اور اس کا چہرہ فق ہوگیا، تب عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ نے اس سے کہا: ’’تجھے افسوس! اگر تو تصویر بنانا اب بھی ضروری سمجھتا ہے تو درختوں اور ایسی چیزوں کی
[1] نائب شیخ الحدیث جامعہ لاہور الاسلامیہ [ رحمانیہ ] ، گارڈن ٹاؤن ، لاہور