کتاب: محدث شمارہ 321 - صفحہ 26
٭ القاموس الوحید میں ہے : صورالشيء أو الشخص (ص ۹۵۰ ) ’’تصویر بنانا یا نقشہ کھینچنا ، منظر کشی کرنا، فوٹو کھینچنا‘‘ التصویر: انسان کا فوٹو ، تصویر ، کسی بھی جان دار یا غیر جاندار کی تصویر جو قلم وغیرہ سے کا غذ یا دیوار وغیرہ پر بنائی گئی ہو یا کیمرے سے لی گئی ہو۔ التصویر الشمسي: کیمرے سے لیا ہوا فوٹو ، عکسی تصویر التصویر الفوتوغرا في: عکسی تصویر ، فوٹو ٭ الموسوعۃ الفقھیۃ الکویتیۃ میں ہے : التصویر: صنع الصورۃ التي ہي تمثال الشيء أي: ما یماثل الشيء ویحکي ہئیتہ التي ہو علیھا سواء أکانت الصورۃ مجسمۃ أو غیر مجسمۃ أو کما یعبر بعض الفقھائ: ذات ظل أو غیر ذات ظل (۲۲/ ۹۲،۹۳) ’’شکل وصورت بنانا جو چیز کی تمثیل ہے یعنی شے جیسی ہے، اس کی اصل ہیئت کی حکایت وعکس ہے۔ چاہے صورت کی پیکر اور جسد ہو یا پیکر وجسم نہ ہو اور بعض فقہا کے بقول اس کا سایہ ہو یانہ ہو۔ ‘‘ ٭ صورت کا اطلاق محض چہرہ پر بھی ہو جاتا ہے جیسا کہ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ کی حدیث ہے: نہی النبي صلی اللہ علیہ وسلم أن تُضرب الصورۃ ( صحیح بخاری: ۵۵۴۱) ’’نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے چہرہ پر مارنے سے منع فرمایا۔‘‘ تصویر کا حکم امام نووی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : قال أصحابنا وغیرھم من العلمائ: صورۃ الحیوان حرام شدید التحریم وھو من الکبائر لأنہ متوعد علیہ بھذا الوعید الشدید المذکور في الأحادیث وسواء صنعہ بما یمتھن أو بغیرہ فصُنعتہ حرام بکل حال لأن فیہ مضاھاۃ لخلق اﷲ تعالیٰ وسواء ما کان في ثوبٍ أو بساط أو درہم أو دینار أو فلس أو إناء أوحائط وغیرھا۔ ۔ ۔لا فرق في ہذا کلہ بین ما لہ ظل