کتاب: محدث شمارہ 320 - صفحہ 31
’’قیامت کے دن اللہ تعالیٰ تین آدمیوں کی طرف نہیں دیکھیں گے:1. والدین کا نافرمان، 2. مردوں کی مشابہت اختیار کرنے والی عورت،اوردیوث(بے غیرت انسان) مزید فرمایاکہ تین آدمی جنت میں داخل نہیں ہوں گے: 1. والدین کا نافرمان،2. ہمیشہ شراب پینے والا،اور3. احسان جتلانے والا۔‘‘ ٭ والدین کا نافرمان: اللہ تعالیٰ نے والدین کے حقوق کو بڑی عظمت سے نوازا ہے،ان کے حقوق کو اپنے حقوق کے ساتھ بیان فرمایا ہے۔ ان کے کفر کے باوجود ان کے ساتھ حسن سلوک کا حکم فرمایا ہے۔بہت ساری احادیث میں ان کے حقوق کو بڑی تاکید سے بیان کیا گیاہے اور ان کی نافرمانی کو کبیرہ گناہوں میں شمار کیا گیا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((أکبر الکبائر: الإشراک باللہ وقتل النفس وعقوق الوالدین وشھادۃ الزور)) (صحیح بخاری:۶۳۶۳) ’’ اللہ کے ساتھ شرک کرنا، کسی جان کو قتل کرنا، والدین کی نافرمانی کرنا اور جھوٹی گواہی دینا سب سے بڑے گناہ ہیں ۔‘‘ اسی طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مزید ارشاد فرمایا: ((رضا الرب في رضا الوالدین وسخطہ في سخطھما)) (جامع ترمذی:۲۱۱۸ صحیح) ’’اللہ تعالیٰ کی رضا والدین کی رضا مندی میں ہے اور ان کی ناراضگی کی وجہ سے اللہ بھی ناراض ہوجاتے ہیں ۔‘‘ ٭ مردوں کی مشابہت اختیار کرنے والی عورت:اس سے مراد ایسی عورت ہے جو لباس،طورواطوار ، معمولات اور آواز میں جان بوجھ کر مردوں کی مشابہت اختیار کرتی ہے۔ ایسی عورتوں کے بارے میں اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا واضح فرمان موجود ہے: ((لعن رسول ﷲ المُتَشَبِّھین من الرجال بالنساء والمُتَشَبِّھات من النساء بالرجال)) (صحیح بخاری:۵۴۳۵) ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان مردوں پر لعنت فرمائی ہے جو عورتوں کی مشابہت اختیار کرتے ہیں اور ان عورتوں پر لعنت فرمائی ہے جو مردوں کی مشابہت اختیار کرتی ہیں ۔‘‘ اسی طرح صحیح بخاری میں ایک اور روایت ان الفاظ کے ساتھ بھی ہے: