کتاب: محدث شمارہ 320 - صفحہ 30
’’تین آدمیوں سے اللہ تعالیٰ قیامت والے دن کلام نہیں کرے گا،نہ ہی ان کو پاک کرے گا اور ان کے لیے دردناک عذاب ہوگا: 1. بوڑھا زانی،2. غریب متکبر،اور3. وہ شخص جو جب بھی خرید وفروخت کرتا ہے تو ساتھ قسم اُٹھاتا ہے۔‘‘ (معجم الکبیر از طبرانی:۶/۵۷) حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((أربعۃ یبغضھم اللّٰه تعالیٰ: البیاع الحلاف والفقیر المختال والشیخ الزاني والإمام الجائر)) (سنن النساء:۲۵۲۹) ’’چار شخص ایسے ہیں کہ قیامت والے دن جن سے اللہ تعالیٰ غضبناک ہوں گے: 1. بہت زیادہ قسمیں اُٹھا کر تجارت کرنے والا2. غریب متکبر 3. بوڑھا زانی اور4. ظالم حکمران۔‘‘ اس چیز میں کوئی شک نہیں کہ چھوٹے یا بڑے معاملے میں مناسب اور غیر مناسب موقعہ پر کثرت سے قسمیں اُٹھانا انسان کو اللہ کے عظیم نام کی حقارت کا عادی بنا دیتا ہے اور جس چیز پر قسم اُٹھائی ہے اس کی حرمت کو پامال کرنے پر جرات مند بنا دیتا ہے۔ جبکہ اسلاف کا طریقہ یہ تھا کہ وہ اپنی اولاد کو کثرت سے قسمیں اُٹھانے سے منع کیا کرتے تھے۔ ابراہیم نخعی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’ہمارے اسلاف قسموں اور معاہدوں پر ہمیں مارا کرتے تھے۔‘‘ اور کثرت سے قسمیں اُٹھانے والے بندے کی اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں بھی مذمت بیان فرمائی ہے جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَلاَ تُطِعْ کُلَّ حَلاَّفٍ مَّھِیْن﴾ (القلم :۱۰) ’’اور تو اس شخص کا بھی کہا نہ ماننا جو کثرت سے قسمیں اُٹھانے والا ہے۔‘‘ 12. العاق لوالدیہ (والدین کا نافرمان) 13. المرأۃ المترجلۃ المتشبھۃ بالرجال (مردوں سے مشابہت کرنے والی عورت) 14. الدیوث (بے غیرت) حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((ثلاثۃ لاینظر اللّٰه إلیھم یوم القیامۃ: العاقُّ لوالدیہ والمرأۃ المترجلۃ [المتشبہۃ بالرجال] والدیوث وثلاثۃ لا یدخلون الجنۃ: العاق لوالدیہ والمدمن الخمر والمنان بما أعطی)) (سنن النساء:۲۵۱۵ ،مسنداحمد:۲/۱۳۴)