کتاب: محدث شمارہ 320 - صفحہ 19
نونہالوں کی عقلیں اور دل تمہارے مرہونِ منت ہیں ۔اللہ سے ڈرتے ہوئے ان کی اصلاح کرو اور اُنہیں ایسے نہج پر تعلیم سے آراستہ کرو جو اُنہیں ان کے تابندہ ماضی سے جوڑ دے اوراُنہیں علم نافع سے مسلح کردو تاکہ وہ مستقبل میں روشنی کے مینار بنیں ۔
ذمہ دارانِ میڈیا! آج کے دور میں میڈیا تمہارا سب سے بڑا ہتھیا ر ہے۔ اسلام کی نشر واشاعت اور اس کے دفاع کے لیے اس کا استعمال کرو تاکہ اسلامی تعلیمات کی نشر واشاعت کو فروغ حاصل ہو۔ میڈیا پر یہ ذمہ داری بھی عائد ہوتی ہے کہ وہ اسلام کو مشکوک بنانے والے اور حیا باختہ مواد کو شائع نہ کرے۔ ہمارے ٹی وی چینلوں کو چاہیے کہ وہ اخلاقِ اسلامیہ اور اسلام کے فضائل کی تبلیغ کرتے نظر آئیں ، نہ کہ اخلاقیات سے عاری خرافات پیش کرنے والے اور اختلاف وافتراق کو ہوا دینے والے پروگرام ان کے پردہ سکرین پر ہروقت موجود رہیں ۔میڈیا کے ایسے اقدامات اُمت کے مقاصد اور مسلّمات میں شکوک کا باعث بنتے ہیں ۔ ہمیں چاہیے کہ ہم اپنے تحقیقی مقالوں ،پروگراموں اور میڈیا پر شائع ہونے والی ہر بات میں اسلامی اقدار کو ملحوظ رکھیں ، کیونکہ ہر کوئی اللہ کے ہاں اپنی ہر بات کا جوابدہ ہوگا،اللہ فرماتے ہیں :
﴿مَا یَلْفِظُ مِنْ قَوْلٍ إِلَّا لَدَیْہِ رَقِیْبٌ عَتِیْدٌ﴾ (ق ٓ:۱۸)
’’(انسان کا)کوئی ایسا لفظ نہیں نکلتا جسے محفوظ کرنے کے لیے حاضر باش نگران موجود نہ ہو۔‘‘
اے نوجوانانِ اسلام ! تمہاری جوانی اُمت کے لیے باعث ِقوت وعزت ہے۔ اہل اسلام کی اُمیدیں تم سے وابستہ ہیں ۔ دیکھو! کہیں مایوس نہ کردینا۔ اللہ سے ڈر جاؤ، ایمان، تقویٰ اور علم وعمل صالح کو اپناؤ اور کہیں دشمن اپنے مقاصد کے لیے تمہیں استعمال نہ کرپائے۔ کسی کی دعوت پہ لبیک کہنے سے پہلے ضرور دیکھ لو کہ بلانے والا کیسے سیرت واخلاق کا حامل ہے اور اس کی دعوت کا مقصد کیا ہے؟ لوگوں میں کتنے ہی لوگ مختلف روپ دھارے بیٹھے ہوئے ہیں اور کتنے ہی لوگ ہیں جو بظاہر حق کا پرچار کرتے دکھائی دیتے ہیں ، لیکن ان کے باطل ہونے کو اللہ خوب جانتا ہے اور کتنے ہی ایسے داعی ہیں جو سچ کا لبادہ اوڑھے، دھوکے سے گمراہی کی طرف بلا رہے ہوتے ہیں تاکہ اُمت ِمسلمہ کو نقصان پہنچایا جائے ۔
نوجوانو !سنبھل جاؤ فکر تدبر سے کام لو تاکہ اس عظیم نقصان سے بچ جاؤ…!