کتاب: محدث شمارہ 32 - صفحہ 48
جہاں اور جس حد تک تجربہ کیا گیا ہے۔ کامیاب رہا ہے۔ اسلامی قانون کوئی جامد چیز نہیں ہے۔ سوسائٹی کی ضروریات کے ساتھ اس میں بڑھنے کی فطری صلاحیت رکھی گئی ہے۔ ترکی مجلہ کے بعد سے اس کی بڑھت کی ہوئی ہے۔ آج ضرورت ہے کہ اس کی دوبارہ تدوین کی جائے اور اسے شریعت کے بتائے ہوئے اجتہاد کے طریقوں سے موجودہ زمانہ کی ضروریات کا کفیل بنایا جائے لیکن یہ محض بہانہ سازی ہے کہ پہلے کوئی نیک بندہ شرعی قوانین کا مجموعہ تیار کرے پھر اس پر غور کیا جائے۔ درخت اسی وقت بڑھتا ہے جب اس کی جڑیں زمین میں ہوتی ہیں۔ اسی طرح قانون اسی وقت بڑھتا ہے۔ جب اس پر عمل ہو۔ پھر بھی علماء اس فرض سے غافل نہیں۔ مالی وسائل کی کمی بے شک ان کی راہ میں حائل رہتی ہے۔ ایک منصوبہ حکومت کویت کی اعانت سے شروع کیا گیا تھا او دوسرے منصوبہ پر دمشق میں کام ہو رہا تھا۔ دکتور مصطفی الزرقاء سے الجزائر کے اجتماع میں یہ معلوم کر کے بڑا ہی قلق ہوا کہ مالی امداد بند ہو جانے کے سبب یہ دونوں منصوبے ختم ہو گئے۔ ابھی چند دن ہوئے اخبار سے معلوم ہوا کہ سعودی عرب کی حکومت نیا منوبہ بنا رہی ہے۔ خدا کرے یہ منصوبہ کامیاب ہو۔ (بشکریہ ’’جنگ‘‘ کراچی)