کتاب: محدث شمارہ 319 - صفحہ 79
صورتِ حال کو دیکھتے ہوئے ارکانِ پارلیمنٹ اسلام مخالف سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں اوروقتاً فوقتاً اسلام خلاف بل پیش کرتے رہتے ہیں ۔ برقع پر پابندی کا ایک بل اس وقت بھی پارلیمنٹ میں زیرغور ہے۔ ہالینڈ کے چونکہ اسرائیل سے بہت اچھے تعلقات اور مراسم ہیں ، اس لئے یہاں اسلام کی مقبولیت کم کرنے کے لئے اسرائیلی مدد سے تمام سرکردہ سیاست دان اور اراکین پارلیمنٹ مصروفِ عمل ہیں ۔ چنانچہ گریٹ ولڈرز کی فلم کے بارے میں حکومت کا موقف ہے کہ ہالینڈ میں ہر ایک کو اظہار کی آزادی ہے اور اس پر کوئی قدغن لگاناانسانی حقوق کے خلاف ہوگا۔ انسانی حقوق کے یہ ٹھیکیدار اپنے ہی ملک کے دس لاکھ باشندوں کے مذہبی حقوق کی خلاف ورزی کررہے ہیں اور پوری دنیا کے مسلمانوں کے دلوں پرایک اور قیامت برپا ہونے کو ہے۔ یہ سمجھتے ہیں کہ شایدوہ ایسی مذموم حرکتوں سے اسلام کا راستہ روک لیں گے۔ اسی لئے مسلمانوں کو ظلم و ستم کا نشانا بنایا جارہا ہے اور فلسطینیوں کے خون کی ہولی کھیلنے والے اسرائیل نے ہالینڈ کو اپنی مذموم سرگرمیوں کا مرکز بنا لیا ہے۔ خود کو آزاد سمجھنے والے اسرائیل کے یہ ولندیزی غلام بزعم خود اسلام کا راستہ روک رہے ہیں لیکن قدرت نے اسلام کی فطرت میں لچک رکھی ہے۔ یہ اتنا ہی اُبھر رہا ہے جتنا اس کو دبانے کی کوشش کی جارہی ہے۔پچھلے ہی دنوں افغانستان میں ۳۱ سالہ امریکی فوجی ’والیس نیلسن‘ نے اسلام قبول کرلیا ہے۔ اندریں حالات ڈنمارک کے اخبارات نے توہین آمیز خاکے شائع کرکے مسلمانوں کے زخموں پر نمک پاشی کی ہے۔ اس کا واضح اور بڑا مقصد کسی سے مخفی نہیں !!