کتاب: محدث شمارہ 319 - صفحہ 2
کتاب: محدث شمارہ 319 مصنف: حافظ عبد الرحمن مدنی پبلیشر: مجلس التحقیق الاسلامی لاہور ترجمہ: بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ فکر ونظر یٰحَسْرَۃً عَلی الْعِبَادِ مَا یَاْتِیْہِمْ مِّنْ رَّسُوْلٍ اِلاَّ کَانُوْا بِہٖ یَسْتَہْزِؤُوْن اسلام انسانیت کے لئے ربّ ذوالجلال کا پسند فرمودہ آخری دین ہے۔ اپنی تعلیمات وتفصیلات کے اعتبار سے اسلام ہی ایک کامل واکمل اور متوازن و معتدل دین کہلانے کا حق دار ہے جس میں رہتی دنیا تک فلاحِ انسانیت کی ضمانت موجود ہے۔ دنیا میں آج بھی اگرکسی دین پر سب سے زیادہ عمل کیا جاتا ہے تو وہ صرف دینِ اسلام ہے، یہ خصوصیت بلاشرکت ِغیرے صرف اسلام کو حاصل ہے۔ اس کے بالمقابل دیگر مذاہب کا دعویٰ کرنے والے گو اپنی تعداد کے اعتبار سے کتنے زیادہ کیوں نہ ہوں لیکن عملاً ان کی حیثیت ایسے ’مذاہب ِمُنتسبہ‘ سے زیادہ نہیں جسے محض عقیدتاً اپنی فطرت کی تسکین کے لئے بطورِ مذہب ذکر کردیا جاتا ہے۔ اس دین کا دار ومدار اور مرکز و محور سید الانس والجن حضرت محمد مصطفی احمد مجتبیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذاتِ گرامی ہے۔ آپ کی ذاتِ ستودئہ صفات انسانیت کے لئے لازوال تحفہ اور عدیم المثال منارئہ رُشد وہدایت ہے۔ اسلام میں سب سے متبرک حیثیت تصورِ نبوت کو حاصل ہے جس کے گرد تمام عقائد ونظریات گھومتے ہیں ۔ ایک مسلمان کی حیثیت سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات پر ایمان وایقان کا ہی نتیجہ ہے کہ ہم اپنے تمام عقائد و نظریات حتیٰ کے اللہ تعالیٰ کی مشیت و منشا تک رسائی حاصل کرتے ہیں ۔ محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر اس ایمان میں اگر کوئی کمی اور شک و شبہ لاحق ہوجائے تو نہ صرف قرآنِ کریم پر ایمان متزلزل ہوجائے بلکہ اسلام کے تمام نظریات میں گہری دراڑیں پڑ جائیں ۔ اس اعتبار سے دین میں سب سے مرکزی حیثیت منصب ِرسالت کو حاصل ہے اور منصب ِرسالت کی یہی مرکزیت اس امر کی متقاضی ہے کہ آپ کی ذاتِ گرامی صلی اللہ علیہ وسلم ہر مسلمان کے لئے تمام محبتوں کا مرکز و محور قرار پائے اور ایمان کواس سے مشروط کردیا جائے۔