کتاب: محدث شمارہ 319 - صفحہ 14
﴿قَدْ نَعْلَمُ إِنَّہٗ لَیَحْزُنَکَ الَّذِیْ یَقُوْلُوْنَ فَاِنَّہُمْ لاَیُکَذِّبُوْنَکَ وَلٰـــکِنَّ الظّٰلِمِیْنَ بِآیٰتِ اللّٰہِ یَجْحَدُوْنَ﴾ (الانعام: ۳۳)
’’ہمیں خوب علم ہے کہ ان کی دریدہ دہنی سے تیرا دل ودماغ چھلنی ہوجاتا ہے۔ (غم نہ کر) یہ تیری تکذیب نہیں کرتے بلکہ یہ ظالم اللہ کی آیات کے انکار کے مرتکب ہوتے ہیں ۔‘‘
اپنے محبوب[1] کی ایسی گستاخی کرنے والوں سے نمٹنا اللہ نے اپنے ذمہ لیا ہے، ارشاد بار ی ہے:
﴿إِنَّا کَفَیْنٰکَ الْمُسْتَہْزِئِیْنَ الَّذِیْنَ یَجْعَلُوْنَ مَعَ اﷲِ إِلـٰہًا آخَرَ فَسَوْفَ یَعْلَمُوْنَ وَلَقَدْ نَعْلَمُ اَنَّکَ یَضِیْقُ صَدْرُکَ بِمَا یَقُوْلُوْنَ فَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّکَ وَکُنْ مِّنَ السّٰجِدِیْنَ وَاعْبُدْ رَبَّکَ حَتّٰی یَاْتِیَکَ الْیَقِیْنُ﴾ (الحجر:۹۵ تا ۹۹)
’’ہم تیری توہین کرنے والوں کو خوب کافی ہیں ۔ یہ وہ لوگ ہیں جو اللہ کے ساتھ بھی دوسرا الٰہ کھڑا کرتے ہیں ، عنقریب اُنہیں پتہ چل جائے گا۔ ہمیں خوب علم ہے کہ ان کی اس تمسخرانہ حرکتوں سے تیرا سینہ تنگ ہوتا ہے (لیکن ان کی پرواہ مت کر) اور اپنے ربّ کی تسبیح بیان کر اور سجدہ کرنیوالوں میں سے ہوجا پھر زندگی بھر اپنے ربّ کی عبادت کرتا رہ ۔‘‘
ہمارا فرض
اہلِ مغرب کی رسول رحمت صلی اللہ علیہ وسلم پر جارحیت اور ظلم وستم آپ ملاحظہ فرما چکے ہیں ، اس جرم میں صرف ڈنمارک کے چند اَخبار شریک نہیں بلکہ فرانس، جرمنی، ہالینڈ، اٹلی سمیت ریاست ہائے متحدہ امریکہ کے ذرائع ابلاغ بھی برابر کے شریک ہیں ۔ ان خاکوں کی بڑے پیما نے پر اشاعت اور عوام الناس کا ان کو گوارا کرنا اور اپنے میڈیا سے احتجاج نہ کرنا گویا اس جرم میں مغربی عوام کو بھی شامل کردیتا ہے۔ دو بڑی ویب سائٹیں ’فری فار آل ‘ اور ’یوٹیوب‘ بھی جن کے مرکزی کمپیوٹر سسٹم (Servers)امریکی ریاست فلوریڈامیں ہیں ، پہلے دن سے ان خاکوں کی بڑے پیمانے پر اشاعت کررہی ہیں ۔ اسلام کے خلاف جاری مہم میں گستاخانہ خاکوں کے علاوہ خانہ کعبہ اور دیگر اسلامی احکامات وشعارات کی توہین کے بہت سے کردار بھی اس وقت مغرب میں سرگرمِ عمل ہیں ۔ ایسی توہین آمیزفلموں کے بارے میں یورپی ممالک کے شہری اس
[1] فرمانِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: ’’اگر میں نے دنیا میں کسی کو خلیل بنانا ہوتا تو ابو بکر صدیق کو خلیل بناتا ((ولکن صاحبکم خلیل اﷲ)) لیکن تمہارا محبوب اللہ کا خلیل ہے۔‘‘ (صحیح مسلم: ۲۳۸۳)