کتاب: محدث شمارہ 318 - صفحہ 42
اور نجات سمجھتے ہیں ۔ دراصل انہی مقدس اور برگزیدہ ہستیوں کے اُسوۂ حسنہ کی متابعت عین ایمان ہے۔ جو لوگ اس راہِ عمل کے تارک ہیں یا اس میں حسب ِمنشا تغیر و تبدل کرتے ہیں ، اُن کا ایمان مشتبہ اور مشکوک ہے، اس لئے اُن کی نجات محال ہے۔ ماہ محرم الحرام سے اسلامی سنہ ہجری شروع ہوتا ہے ۔ واقعۂ کربلا اسی ماہ میں پیش آیا۔ آج ملت ِاسلامیہ کا کارواں ۱۳۷۰ھ (بمطابق۱۹۵۱ئ) کے سفرکا آغاز کررہا ہے۔ ربّ العزت دنیاے اسلام کے لئے ہر نیاسال مبارک کرے اور اہلِ اسلام کو رسول صلی اللہ علیہ وسلم ،آلِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابۂ رسول رضوان اللہ علیہم اجمعین کے اُسوۂ حسنہ پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین! اَحکام و مسائل محرم الحرام ماہِ محرم الحرام کے احکام و مسائل جو صحیح احادیث میں مروی ہیں اور جن پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ، آلِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ، اصحابِ رضی اللہ عنہم رسول اور سلف صالحین رحمۃ اللہ علیہم کا عمل رہا۔ وہ مختصر طور پر درج ذیل ہیں : عہد ِجاہلیت میں قریش عاشورا (دسویں محرم) کو بیت اللہ شریف پر نیا غلاف پہناتے تھے اور اس دن کی تعظیم و تکریم میں روزہ رکھتے تھے۔ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بھی اس دن کا روزہ رکھتے تھے۔ جب حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے مکہ مکرمہ سے ہجرت کی اور مدینہ منورہ میں نزولِ اِجلال فرمایا تو یہود کو بھی اس دن روزہ رکھتے دیکھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُن سے دریافت فرمایا کہ تم اُس دن کیوں روزہ رکھتے ہو؟ اُنہوں نے عرض کیا کہ یہ ہمارا یومِ نجات ہے۔ اس دن اللہ تبارک و تعالیٰ نے بنی اسرائیل کو اُن کے دشمن فرعون سے نجات دلائی اور موسیٰ علیہ السلام نے اُس دن بطورِ شکرانہ روزہ رکھا۔ تورسولِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: موسیٰ علیہ السلام سے موافقت کرنے میں ہم تم سے زیادہ حق رکھتے ہیں ۔ لہٰذا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خود بھی روزہ رکھا اور عام اہل اسلام کوبھی روزہ رکھنے کا حکم دیا۔ البتہ جب ماہِ رمضان کے روزے فرض ہوگئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اعلان فرمایا کہ جو شخص چاہے تو عاشورا کے دن کا روزہ رکھے اور چاہے تو نہ رکھے۔ مگر خود آپ کا فعل یہ تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم روزہ رکھا کرتے اور ترغیب بھی دلاتے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ بھی فرمان ہے کہ اُس دن کے روزہ سے ایک سال کے گناہ معاف ہوتے ہیں ۔نیز فرمایا کہ رمضان کے بعد بہتر روزہ ماہِ محرم کا روزہ ہے۔ بعد میں یہود کی مشابہت سے