کتاب: محدث شمارہ 317 - صفحہ 80
زندگی کے آخری لمحات اور نمازِ جنازہ
۷/دسمبر کو صبح تہجد کے وقت طبیعت اچانک زیادہ خراب ہوگئی ۔آپ کو فوری ڈسٹرکٹ ہسپتال اوکاڑہ کی ایمرجنسی میں ڈاکٹر زعیم الدین لکھوی کے پاس لے جایا گیا۔آپ کے ساتھی محمد عمران اور عبدالحئی عابد نے بتایا کہ راستے میں ہمیں کہہ رہے تھے کہ پڑھو اور خود بھی گھر سے ہسپتال تک زبان سے پڑھتے رہے اور ان کی زبان پر مختلف کلمات کا ورد جاری تھا ۔ڈاکٹر صاحب چیک کررہے تھے۔آپ نے صاحبزادگان سے پانی طلب کیا کچھ پیا اور مسکرائے۔ اس کے بعد دو چار ہچکیاں لیں اور روح قفس عنصری سے پرواز کر گئی۔ انا للہ وانا الیہ راجعون
آپ کی نمازِ جنازہ اوکاڑہ کی مرکزی جناز گا ہ میں عصر کے بعد ادا کی گئی اور امامت کے فرائض حافظ محمد مسعود عالم بن مولانا محمد یحییٰ شرقپوری نے انجام دیے۔دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ اُستاذ ی المکرم کی دینی، علمی اور تدریسی خدمات کو اپنی بارگاہ میں شرفِ قبولیت بخشے اور ان کو جنت الفردوس میں مقام دے۔ان کی اولاد اور تلامذہ کو صبر کی توفیق دے اور ہمیں ان کے نقشِ قدم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین!
بہت ہوئے دنیا میں شام و سحر پیدا
مگر صدیوں میں ہوتاہے کوئی دیدہ وَر پیدا