کتاب: محدث شمارہ 317 - صفحہ 78
رسالت صلی اللہ علیہ وسلم سمیت جتنی بھی دینی تحریکیں شروع ہوئی ہیں ، آپ نے دورانِ طالب علمی سے لے کر تادم آخریں عملاً درس وتدریس اور خطبہ جمعہ میں اپنے طلبہ اور سامعین کی اس سلسلہ میں بھر پور رہنمائی کی۔
زندہ دلی اور ہنس مکھ
ان کے ساتھ واجبی تعلق والے لوگوں کے لیے وہ ایک سنجیدہ اور کم ہنسنے والے فرد تھے، جبکہ حقیقت میں وہ نہایت زندہ دل اور ہنس مکھ شخصیت کے مالک تھے۔ ان کے قریبی دوست جناب حافظ احمد شاکر مدیر ’الاعتصام‘ لاہور، مولانا عبدالرحمن گوہڑوی، مولانا محمد اسحق قادر آبادی، قاری عبدالرؤ ف فیصل آبادی،بھائی محمد حنیف،حکیم عبدالواحدیزدانی وغیرہ جانتے ہیں کہ وہ نہایت زندہ دل اورہنسنے ہنسانے والے شخص تھے۔ جب موڈ میں ہوتے یا مجلس ایسی رنگت اختیار کرلیتی تو وہ اپنے اور دیگر علما اور دوستوں کے بے شماردلچسپ واقعات سناتے ۔
کیمیا گری و طب میں دلچسپی
معاشرے میں ہر طرح کے انسان آباد ہیں مگر ان میں سونا تیار کروانے والوں کی اپنی الگ دنیا ہے کیونکہ سونا تیار ہوتے ہوتے ایک آنچ کی کسر ہر بار رہ جاتی ہے۔استادِ محترم کا بھی ایسے لوگوں سے کافی لگاؤ اور اس میں دلچسپی تھی۔مگر کس حد تک بقول مولانا احمد شاکر اپنی رقم سے کبھی تجربہ نہیں کیا بلکہ اس فن کے شوقین لوگوں کے ساتھ شامل ہوکر تجربہ کرتے تھے۔خود اُنہوں نے اپنی جیب سے اس سلسلے میں رقم خرچ نہیں کی تھی البتہ طبی حوالے سے بھی رہنمائی کرتے رہتے تھے۔
تلامذہ
آپ کے زیر سایہ تربیت اور علم حاصل کرنے والوں کی تعداد سینکڑوں میں ہے جو اس وقت پاکستان بھر کے مختلف اضلاع کے سکولوں ، کالجوں ،یونیورسٹیوں ،مساجد و مدارس اور دیگر ممالک میں قرآن و سنت کی اشاعت وترویج میں مصروف کار ہیں ۔ان میں سے چند ایک کے اسماے گرامی حسب ِ ذیل ہیں ۔
قاری محمد خالد مجاہد آف پتوکی قصور، ڈاکٹر حافظ عبدالکبیر محسن راولپنڈی، حافظ عبدالواحد