کتاب: محدث شمارہ 317 - صفحہ 62
’’ہم نے تم میں سے ہر اُمت کے لئے الگ شریعت اور طریقہ مقرر کیا ہے اور اگر اللہ چاہتا تم سب کو ایک ہی اُمت بنا دیتا۔‘‘ (المائدۃ:۴۸)
غامدی صاحب کے اُستاد مولانا امین احسن اصلاحی بھی اس حقیقت کو مانتے ہیں کہ تمام نبیوں اور اُن کی اُمتوں کے لئے ایک ہی دین تھا لیکن سب کی شریعت الگ الگ تھی۔ چنانچہ وہ مذکورہ آیت کی تفسیر کرتے ہوئے ’’مختلف اُمتوں کی شریعت کے اختلاف کی حکمت‘‘ کے عنوان کے ساتھ لکھتے ہیں کہ
’’جہاں تک دین کے حقائق کا تعلق ہے، وہ ہمیشہ سے غیر متغیر ہیں اور غیرمتغیر ہی رہیں گے لیکن شریعت کے ظواہر و رسوم ہر اُمت کے لئے اللہ تعالیٰ نے الگ الگ مقرر فرمائے تاکہ یہ چیز اُمتوں کے امتحان کا ذریعہ بنے۔‘‘(تدبر قرآن: جلد دوم/ ص۵۳۵، مطبوعہ ۱۹۸۳ئ، لاہور)
قرآن نے یہ حقیقت کئی مقامات پر واضح کی ہے کہ تمام انبیاے کرام کا ایک ہی دین تھا۔ ایک مقام پر ارشاد ہوا کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اُمت کے لئے وہی دین مقرر ہے جو حضرت نوح علیہ السلام ، ابراہیم علیہ السلام ، موسیٰ علیہ السلام اور عیسیٰ علیہ السلام کا دین تھا اور اسی دین کو قائم کرنے کا حکم دیا گیا ہے:
﴿شَرَعَ لَکُمَ مِّنْ الدِّیْنِ مَا وَصّٰی بِہٖ نُوْحًا وَّالَّذِیْٓ اَوْحَیْنَا اِلَیْکَ وَمَا وَصَّیْنَا بِہٖٓ اِبْرٰہِیْمَ وَمُوْسٰی وَعِیْسٰٓی اَنْ اَقِیْمُوْا الدِّیْنَ وَلاَ تَتَفَرَّقُوْا فِیْہِ ﴾(الشوریٰ ؛۱۳)
’’اللہ نے تمہارے لیے وہی دین مقرر کیا ہے جس کا اس نے نوح کو حکم دیا تھا اور اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم ! اسی دین کی وحی ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف کی ہے اور اسی پر چلنے کا حکم ہم نے ابراہیم،موسیٰ اور عیسیٰ علیہم السلام کو دیا تھا کہ اسی دین کوقائم رکھو اور اس میں تفرقہ نہ ڈالو۔‘‘
ایک اور مقام پر اٹھارہ انبیاے سابقین(نوح،ابراہیم،اسحق،اسمٰعیل،یعقوب،یوسف، موسیٰ، ہارون، داؤد،سلیمان،ایوب، زکریا، یحییٰ، الیاس ، الیسع ، یونس ، لوط اور عیسی علیہم السلام)کا ذکر کر کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو حکم دیا گیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کی ہدایت یعنی دین کی پیروی کریں :
﴿اُولٰٓئِکَ الَّذِیْنَ اٰتَیْنٰھُمُ الْکِتٰبَ وَ الْحُکْمَ وَ النُّبَوَّۃَ فَاِنْ یَّکْفُرْبِھَا ھٰٓؤُلَآئِ فَقَدْ وَکَّلْنَا بِھَا قَوْمًا لَّیْسُوْا بِھَا بِکٰفِرِیْنَ ٭ اُولٰٓئِکَ الَّذِیْنَ ھَدَی اللّٰہُ فَبِھُدٰھُمُ اقْتَدِہْ ﴾ (الانعام:۸۹،۹۰)
’’ یہ وہ لوگ تھے جن کو ہم نے کتاب دی، حکومت بخشی اور نبوت عطا کی۔ اب اگر یہ