کتاب: محدث شمارہ 317 - صفحہ 52
10. سیدنازید بن ثابت انصاری رضی اللہ عنہ : باب ۴۴ حدیث ۳، اس اثر کی سند میں شریک بن عبداللہ نخعی کوفی ہیں اور امام اعمش کا عنعنہ بھی ہے۔ شواہد میں اس اثر کو پیش کیا گیا ہے۔ 11. سیدنا انس بن مالک انصاری رضی اللہ عنہ : باب ۴۲، حدیث ۲۔اس اثر کی سند صحیح ہے۔ 12. سیدنا علی رضی اللہ عنہ : باب ۴۰، حدیث ۲ ۔اس اثر میں امام اعمش کا عنعنہ ہے۔ 13. سیدنا حسین بن علی رضی اللہ عنہ : باب ۴۰ حدیث ۲۱۔ اس اثر میں شریک رحمہ اللہ ہے جس کی روایت شواہد میں درست ہے۔ تابعین کرام رحمہم اللہ کے آثار یہ آثار بھی مصنف ابن ابی شیبہ میں وارد ہیں : 1. امام حسن بصری رحمہ اللہ : آپ کا اسم گرامی حسن بن ابو حسن بصری انصاری ہے۔ آپ کے والد کا نام یسار ہے۔ آپ ثقہ، فقیہ، فاضل اور مشہور (امام) ہیں ۔ کثیر الارسال اور مدلس ہیں ۔ ان کا اثر دو صحیح سندوں سے موجود ہے۔ ( باب ۴۰ حدیث ۹ اور باب ۴۳ حدیث ۱۰) 2. امام عبداللہ بن یزید بن قیس نخعی ابوبکر کوفی رحمہ اللہ ثقہ ہیں اور صحاحِ ستہ کے مرکزی راوی ہیں ۔ ان کا اثر باب ۴۰ حدیث ۱۱ میں ہے۔ سند صحیح ہے۔ 3. امام محمد بن حنفیہ رحمہ اللہ کا نام محمد بن علی بن ابی طالب ہاشمی ابوالقاسم ابن حنفیہ مدنی ہے۔ آپ ثقہ ،عالم اور صحاحِ ستہ کے راوی ہیں ۔ ان کا اثر باب ۴۰، حدیث ۱۳ میں ہے۔ اس اثر کی سند صحیح ہے۔ 4. امام اسود بن یزید بن قیس نخعی ابوعمرو یا ابوعبدالرحمن مُخَضْرَم ہے (مُخَضْرَم وہ شخص ہے جس نے جاہلیت اور اسلام دونوں زمانوں کو پایا) ثقہ، مکثر فقیہ اور صحاحِ ستہ کے راوی ہیں ۔ ان کا اثر باب ۴۰، اثر ۱۵ میں ہے۔ 5. امام ابونضرہ کا نام منذر بن مالک بن قطعہ عبدی عوفی بصری ہے۔ ابونضرہ ان کی کنیت ہے اور اپنی کنیت سے ہی مشہور ہیں ۔ ثقہ ہیں ، صحیح مسلم اور کتب ِاربعہ کے راوی ہیں ۔ ان کا اثر دوسندوں سے ہے۔ باب ۴۰، حدیث ۲۲ اور باب ۴۳، حدیث ۹ دونوں سندیں صحیح ہیں ۔ 6. امام شعبی رحمہ اللہ کا نام عامر بن شراحیل شعبی ابوعمر ہے۔ ثقہ مشہور ہیں ، فقیہ اور فاضل ہیں ۔