کتاب: محدث شمارہ 317 - صفحہ 43
کی بھی روایات ہیں اورمغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ کی حدیث حسن صحیح ہے۔(سنن ترمذی:تحت رقم:۱۰۰) 9. سیدنا بلال رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں : ’’إن رسول اﷲ ! مسح علی الخفین والخمار‘‘ (صحیح مسلم :۲۷۵،ابن ماجہ :۵۶۱) ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے موزوں اور چادر پر مسح فرمایا۔‘‘ دوسری روایت میں ہے: ((رأیت النبي ! یمسح علی الخفین والخمار)) (سنن نسائی:۱۰۴، ابن ماجہ:۵۶۱) ’’میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو موزوں اور خمار پر مسح کرتے دیکھا ہے۔‘‘ خمار اس چادر کو کہتے ہیں کہ جس کے ذریعے سر کو ڈھانپا جائے اور یہاں خمار سے مراد عمامہ ہے۔ (حاشیہ ابن ماجہ ،دارالسلام) 10. سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ ایک شخص نے سوال کیا کہ محرم کپڑوں میں سے کیا پہن سکتا ہے؟ تورسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ((لایلبس القمص ولاالعمائم ولاالسراویلات ولاالبرانس ولا الخفاف)) ’’محرم قمیصیں ، عمامے، پاجامے (شلوار) برانس (برنس کی جمع یعنی بڑی ٹوپی ) اور موزے نہیں پہن سکتا۔الخ‘‘ (صحیح بخاری :۱۵۴۲، صحیح مسلم:۲۷۹۱) اس حدیث کو امام بخاری رحمہ اللہ نے کتاب الحج کے علاوہ کتاب اللباس، باب العمائم میں بھی وارد کیا ہے اور لباس اور عمامہ کے لئے اس حدیث کو دلیل بنایا ہے نیز امام بخاری نے اس حدیث کو گیارہ مقامات پر ذکر کیا ہے اور ہر جگہ کسی نہ کسی مسئلہ کا استدلال فرمایا ہے اور اس حدیث کو ہر جگہ اپنے مختلف اساتذہ سے ذکر فرما کر اس کی مختلف سندیں بھی ذکر فرمائی ہیں ۔ اس حدیث میں محرم کے لباس کا ذکر کیا گیا ہے۔ حاجی کے لئے احرام کی حالت میں جو کپڑے ممنوع ہیں جیسے قمیص، عمامے، ٹوپی وغیرہ، لیکن عام حالات میں یہی ایک مسلم کا لباس ہے۔ گویا اس حدیث میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مسلم کے لباس کی تفصیل بیان کردی ہے۔ اس حدیث میں قمیص کے فوراً بعد عمامہ اور پھر ٹوپی کا ذکر کیا گیا ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ