کتاب: محدث شمارہ 317 - صفحہ 41
’’ کأني أنظر إلی رسول ﷲ ! علی المنبر وعلیہ عمامۃ سوداء قد أرخٰی طرفیھا بین کتفیہ‘‘ (صحیح مسلم:۱۳۵۹) ’’گویا میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھ رہا ہوں کہ آپ منبر پر تشریف فرما ہیں اور آپ کے سر پر سیاہ عمامہ ہے جس کا ایک حصہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پیچھے دونوں کاندھوں کے درمیان چھوڑ رکھا ہے۔‘‘ 4. سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے ، بیان کرتے ہیں : کان النبي ! إذا اعتم سدل عمامتہ بین کتفیہ۔ قال نافع: وکان ابن عمر یسدل عمامتہ بین کتفیہ۔ قال عبید اﷲ: ورأیت القاسم وسالما یفعلان ذلک۔ (سنن ترمذی:۱۷۳۶ ، شمائل محمدیہ :۱۱۸ وقال الالبانی : صحیح (صحیحہ :۷۱۷) وقال زبیر علی زئی: حسن (تخریج مشکوٰۃ المصابیح:۴۳۳۷) ’’نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب عمامہ پہنتے تو اس کے ایک حصہ کو دونوں کاندھوں کے درمیان لٹکاتے۔ امام نافعؓ فرماتے ہیں کہ سیدنا عبدللہ بن عمر رضی اللہ عنہ بھی عمامہ کے ایک حصہ کو کندھوں کے درمیان لٹکاتے اور امام عبیداللہ بن عمر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ میں نے سیدنا محمد بن قاسم رحمہ اللہ اور سالم بن عبداللہ رحمہ اللہ کو دیکھا کہ وہ بھی اس حدیث کے مطابق عمل کیا کرتے تھے۔ ‘‘ 5. سیدنا ابوعبدالسلام رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ میں نے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم عمامہ کس طرح پہنتے تھے؟ اُنہوں نے فرمایا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم عمامہ کے کپڑے کو سر پر گھما کر لپیٹتے تھے اور اس کے سرے کو پیچھے رکھنے کا قصد فرماتے اور دونوں کندھوں کے درمیان لٹکاتے تھے۔ (مجمع الزوائد:۵/۱۲۰ وقال الہیثمي: رواہ الطبراني في الأوسط ورجالہ رجال الصحیح) 6. سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ ایک طویل حدیث میں ذکر فرماتے ہیں : ’’…پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ کو حکم دیا کہ وہ سریّہ کے لئے تیاری کریں کہ جس پر امیر بنا کر اُنہیں بھیجا جانا ہے۔ پس صبح ہوئی اور اُنہوں نے سیاہ کھدر کے کپڑے کا عمامہ پہنا پھر وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کا عمامہ اُتار دیا اور انہیں (درست طریقے سے) عمامہ پہنایا اور پیچھے کی طرف چار اُنگلیوں یا اس کے برابر کپڑے کا حصہ چھوڑ دیا۔ پھر فرمایا: اے ابن عوف! اس طرح عمامہ باندھا کرو، یہ زیادہ اچھا اور خوبصورت لگتا ہے۔ (پھر آپ نے جھنڈا دے کر اُنہیں جہاد کے سلسلہ کی ہدایات دیں ) (مجمع الزوائد :۵/۱۲۰ وقال