کتاب: محدث شمارہ 317 - صفحہ 18
آغاز میں ذکر کردہ ناظمین کی اپنے عہدوں سے سبکدوشی اسلامی جمہوریہ پاکستان کا کوئی انوکھا واقعہ نہیں تھا اور الیکشن ٹربیونل کا حالیہ فیصلہ بھی جدید مغربی تعلیم کے پروردہ لوگوں کی طرف سے کوئی پہلا گھاؤ نہیں ۔جب سے مسلم امہ سیاسی طورپر مغلوبیت کا شکار ہوئی ہے، اس وقت سے غیروں کی خصوصی ’نظر عنایت‘ کا مستحق مسلمانوں کا ’نظام علم‘ ہی رہا ہے۔افسوس تو اس امر پر ہے کہ مملکت ِخداداد پاکستان میں تعلیم کی وزارت بھی ہمیشہ ایسے لوگوں کے قبضے میں رہی ہے جو مغربی مفادات کے اسیر بلکہ محافظ اور داعی رہے ہیں ۔جاوید اشرف قاضی کے تعلیم کے ضمن میں بیانات کے زخم ابھی بھرے نہیں تھے کہ یہ دل دوز خبر بھی سننے کو ملی کہ پنجاب کی نگران حکومت میں وزراتِ تعلیم کا قلمدان تہذیب ِمغرب اور فتنۂ اباحیت کے مرکز کنیئرڈ کالج کی مشہورِ زمانہ عیسائی پرنسپل میرا فیلبوس کے سپردکردیا گیا ہے۔ شہر علم ’لاہور‘ میں جو اسلامی تہذیب کا عظیم مرکز بھی ہے، دینی تعلیم کے کسی ادارے کے پاس اس اثر ورسوخ کا عشر عشیر بھی نہیں جو لاہور میں عیسائیوں کے کئی مشنری تعلیمی اداروں کو حاصل ہے۔ لاہور کے قلب میں بیسیوں عظیم الشان عمارتیں عیسائی سکولوں کے قبضے میں ہیں اور پنجاب کی آخری حکومت نے سرکار کے قبضہ قدرت سے ایک کالج جسے ’فارمین کرسچین کالج‘ کے نام سے جانا جاتاہے، عیسائیوں کو ’واگزار‘ کرنے کا سنہرا کارنامہ بھی انجام دیا ہے جس کی اب براہِ راست نگرانی مغرب کررہا ہے اور امریکہ اسے پوری سرپرستی اور گرانقدر مالی گرانٹ سے بھی نواز رہا ہے۔ پنجاب یونیورسٹی کے بالمقابل یہ عظیم درسگاہ تو اَربوں کی سرزمین اور انتہائی قیمتی اثاثے رکھتی ہے لیکن اسی شہر زندہ دلانِ لاہور میں کوئی ایک اسلامی ادارہ بھی ایسا نہیں جو اس کے سہیم و شریک یا مقابل ہونے کا دعویٰ ہی کرسکے۔ یہ ہے اسلامی جمہوریہ پاکستان کے تعلیمی حالات کی ایک المناک جھلک… اہل اقتدار کو یہ کھلے امتیاز مبارک ہوں ، لیکن پاکستان کے غیور عوام دین کے خادم اداروں اور ان سے فیض پانے والے علما کی عظیم خدمات کے شاہد وامین ہیں ۔ دینی مدارس نے ماضی میں قوم کے جذبہ قربانی وایثار پر انحصار کرکے دنیا کی عظیم الشان این جی او کی بنیادیں رکھی تھیں اور آج دو صدیاں گزرنے کے بعد بھی یہ نظام بدستور قوم کی بے لوث دینی خدمت میں مگن ومشغول ہے۔ بر صغیر کے دینی مدارس کی یہ درخشندہ روایات اس بات کی روشن دلیل ہیں کہ اس قوم میں اسلام کے بے لوث خادم بڑی تعداد میں موجود ہیں ۔ اللہ تعالیٰ ہم مسلمانوں کو فہم واِدراک کی