کتاب: محدث شمارہ 317 - صفحہ 12
سنّتہ فمن تعری عن معرفتہا لم یکن من ورثۃ الأنبیائ‘‘ (صحیح ابن حبان: ۸۸ ’صحیح‘) ’’اس حدیث میں واضح طورپر یہ بیان کیا گیا ہے کہ ایسے فضیلت والے علما جن کا ہم نے ابھی تذکرہ کیا ہے، وہ ہیں جو دیگر تمام علوم کو چھوڑ کرعلم نبوی صلی اللہ علیہ وسلم سیکھتے ہیں ۔ کیا آپ نہیں دیکھتے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے علما کو انبیا کا وارث قرار دیاہے اور انبیاے کرام نے علم کے سوا کوئی وراثت نہیں چھوڑی؟ ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی وراثت آپ کی سنت ِمطہرہ ہے۔ جو سنت ِمطہر ہ کے علوم سے غافل ہے، وہ انبیا کا وارث نہیں ہے۔‘‘ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے پیچھے کیا چھوڑاہے ، اس ترکہ کا تذکرہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اپنی زبانی سنئے: ((ترکت فیکم أمرین لن تضلوا ما تمسکم بہما: کتاب ﷲ وسنۃ نبیہ)) ’’میں تم میں دو چیزیں چھوڑ رہا ہوں ، تم ہرگز گمراہ نہ ہوگے، اگر اُنہیں مضبوطی سے تھامے رکھا: اللہ کی کتاب اور اس کے نبی کی سنت‘‘ (موطا امام مالک: رقم: ۱۵۹۴ ’حسن‘) اس امر میں کوئی شبہ نہیں کہ آج بھی مسلم معاشرے میں جو مقام ایک مخلص ومتقی اور باعمل عالم دین کو دیا جاتا ہے، ا س کے مساوی کوئی اور مرتبہ نہیں ہوتا لیکن یہ اس کی ذاتی شان وشوکت نہیں بلکہ اس کلامِ الٰہی کی برکت اور فرمانِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کا فیض ہے کہ لوگ ان سے پہلو تہی نہیں کرسکتے (البتہ دین کا علم رکھنے والے جو لوگ اپنے علم پر عمل نہیں کرتے تو ان کی وعید بھی عوام الناس کی نسبت بہت سنگین ہے)۔ علم نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کا مقام ومرتبہ بڑا ہی عظیم الشان ہے جس کے بارے میں کسی شاعر نے کیا خوب کہا ہے: أھل الحدیث ہم أہل النبي وإن لم یصحبوا نفسہ أنفاسہ صحبوا ’’حدیث ِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کا دن رات وِرد کرنے والے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اہل وعیال ہیں جنہیں صحبت کا شرف تو حاصل نہیں ، لیکن ان کے سانس ہمہ وقت آپ کی باتوں سے معطر رہتے ہیں ۔‘‘ مراد یہ ہے کہ جو شخص دن رات کلامِ الٰہی اور فرمانِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں بسر کرتا ہو، وہ گویا اللہ سے ہم کلام اورصحبت ِنبوی صلی اللہ علیہ وسلم سے مشرف رہتا ہے، اور اس کا مقام نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ’اہل‘ کا ہے۔ اسی سے علما کے مقام ومرتبہ کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ ٭ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے علم حاصل کرنے کی فضیلت بیان کرتے ہوئے فرمایا: ((من سلک طریقًا یبتغي فیہ علمًا سلک ﷲ لہ طریقًا إلی الجنۃ وإن