کتاب: محدث شمارہ 316 - صفحہ 11
ملائکۃ سود الوجوہ معھم المسوح، فیجلسون منہ مد البصر، ثم یجيء ملک الموت، حتی یجلس عند رأسہ، فیقول أیتھا النفس الخبیثۃ! اخرجي إلی سخط من ﷲ)) قال: ((فتفرق في جسدہ، فینتزعھا کما ینتزع السفود من الصوف المبلول، فیأخذھا ۔فإذا أخذھا لم یدعوھا في یدہ طرفۃ عین، حتی یجعلوھا في فلک المسوح، ویخرج منھا کأنتن ریح جیفۃ وجدت علی وجہ الأرض فیصعدون بھا، فلا یمرون بھا علی ملإ الملائکۃ، إلأ قالوا: ما ھذا الروح الخبیث؟ فیقولون: فلان بن فلان، بأقبح أسمائہ التي کان یسمی بھا فی الدنیا، حتی ینتھی بہ إلی السماء الدنیا، فیستفتح لہ، فلا یفتح لہ))، ثم قرأ رسول ﷲ! ﴿لاَ تُفَتَّحُ لَھُمْ اَبْوَابُ السَّمَائِ وَلَا یَدْخُلُوْنَ الْجَنَّۃَ حَتّٰی یَلِجَ الْجَمَلُ فِیْ سَمِّ الْخِیَاطِ﴾ ((فیقول اللّٰه عزوجل: اکتبوا کتابہ في سجین ، فی الأرض السفلی، فتطرح روحہ طرحا)) ثم قرأ: ﴿وَمَنْ یُّشْرِکْ بِااللّٰه فَکَاَنَّمَا خَرَّ مِنَ السَّمَائِ فَتَخْطُفَہُ الطَّیْرُ أَوْ تَھْوی بِہِ الرِّیْحُ فِیْ مَکَانٍ سَحِیْقٍ﴾ ((فَتُعَاد روحہ في جسدہ، ویأتیہ ملکان، فیجلسانہ، فیقولان لہ: من ربک؟ فیقول: ھاہ ھاہ، لا أدري۔ فیقولان لہ: ما دینک ؟ فیقول: ھاہ ھاہ، لا أدري، فیقولان لہ: ما ھذا الرجل الذي بعث فیکم؟ فیقول: ھاہ ھاہ، لا أدري، فینادي مناد من السمائ: أن کذب، فأفرشوہ من النار، وافتحوا لہ بابا إلی النار، فیأتیہ من حرھا و سمومھا، ویضیق علیہ قبرہ حتی تختلف فیہ اضلاعہ، ویأتیہ رجل قبیح الوجہ، قبیح الثیاب، مُنتِنُ الریح، فیقول: ابشر بالذي یَسُوْؤُک، ھذا یومک الذي کنت توعد۔ فیقول: من أنت؟ فوجھک الوجہ یجیئ بالشر فیقول: أنا عملک الخبیث فیقول: رب لا تُقِم الساعۃَ))
(مسند احمد:۴/۲۸۸، رقم:۱۸۷۳۳، و اللفظ لہ،سنن ابوداؤد، رقم:۴۷۵۴، مستدرک حاکم :۱/۳۷، رقم: ۱۰۷)
’’مؤمن شخص کا جب دنیا سے جانے اور آخرت میں داخل ہونے کا وقت ہوتا ہے تو اس کی جانب آسمان سے سفید چہرے والے فرشتے آتے ہیں ، ان کے چہرے سورج کی مانند ہوتے