کتاب: محدث شمارہ 315 - صفحہ 25
اَحکام و مسائل شیخ محمد بن صالح المنجد، مکہ مترجم: شمس الحق بن اشفاق اللہ رمضان المبارک کے بعض اہم ونادر مسائل رمضان المبارک کے کام 1. اپنے آپ اور اپنے ماحول کو عبادت کے لئے تیار کرنا، توبہ و استغفار کی طرف جلدی کرنا، رمضان کے آنے پر خوشی منانا اور پورے ادب کے ساتھ روزے رکھنا، تراویح میں دل جمعی اور خشوع کا خیال رکھنا، سستی سے باز رہنا، خصوصاً آخری دس دن میں شب ِقدر کی تلاش میں لگے رہنا، تدبر و تفکرکے ساتھ قرآن کریم کی تلاوت کرنا اوراسے ایک سے زائد بار مکمل کرنے کی کوشش کرنا رمضان المبارک کے اہم کام ہیں ۔ پھر رمضان کاعمرہ بھی حج کے برابر ہے، اس ماہ میں صدقہ کا اجر دوبالا ہوجاتا ہے اور اعتکاف کرنے کی بھی خاص تاکید آئی ہے۔ ٭ اس ماہ کی آمد پرمبارکباد دینے میں کوئی قباحت نہیں ہے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ کو رمضان کی آمد کی بشارت دیتے تھے اور اس کے اہتمام پر اُبھارتے تھے، چنانچہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((أتاکم رمضان شھر مبارک، فرض اللّٰه عزوجل علیکم صیامہ، تفتح فیہ أبواب السمائ، وتغلق فیہ أبواب الجحیم، وتغل فیہ مردۃ الشیاطین، فیہ لیلۃ خیر من ألف شھر من حرم خیرھا فقد حرم)) ’’تمہارے پاس رمضان کا مہینہ آیا ہے، اس کے روزے اللہ نے تم پر فرض کئے ہیں ، جن میں آسمان کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں اور جہنم کے دروازے بند کردیئے جاتے ہیں اور بدمعاش شیطانوں کو بیڑیاں پہنا دی جاتی ہیں ، اس میں ایک رات ایسی ہے جو ہزار مہینوں سے بہتر ہے ،جو شخص اس کی خیر سے محروم رہا وہ حقیقی محروم ہے۔‘‘ (سنن نسائی :۲۱۰۸، صحیح الترغیب :۱/۴۱۸) روزے کے احکام 2. بعض روزوں میں تسلسل ضروری ہے جیسے رمضان کے روزے،قتل خطا کے کفارہ کے