کتاب: محدث شمارہ 315 - صفحہ 13
اور یہاں قرآن و سنت کو پڑھا پڑھایا جاتا ہے جن کے بارے میں فرامین نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہیں : ’’تم میں سب سے بہترین وہ لوگ ہیں جو قرآن کو پڑھتے اور پڑھاتے ہیں ۔‘‘( صحیح البخاری : 5027) ’’اللہ جس سے خیرکا ارادہ فرماتا ہے، اس کو دین کی سمجھ عطا فرماتا ہے۔‘‘( صحیح البخاری : 71) ’’قرآنِ کریم کے حامل میری اُمت کے سب سے بلند مرتبت افراد ہیں ۔‘‘( المعجم الکبیر : 12662) سیکولر حکومتیں اپنے دینی فرائض سے غافل ہیں 7. فی زمانہ دینی اداروں کو زکوٰۃ دینے کی ضرورت اس لئے بھی زیادہ ہے کیونکہ مسلم حکومتیں دینی تعلیم اور اپنے دینی فرائض سے نہ صرف غافل ہیں بلکہ اس اجتماعی فرض کو ادا کرنے والے دینی اداروں اور تنظیموں کو بہانے بہانے سے پریشان کرکے ڈرایا دھمکایا جاتا ہے۔ جسمانی صحت کے لئے نہ صرف سرکاری سطح پر کئی ایک ہسپتال کام کررہے ہیں بلکہ پرائیویٹ طبی مراکز بھی…جن میں بعض فلاحی مقاصد کے لئے ہیں … ہر شہر میں سینکڑوں کی تعداد میں ہیں ۔ دوسری طرف روحانی صحت کے منابع سے حکومت اور عوام آہستہ آہستہ لاتعلق ہوتے جارہے ہیں ۔مزید برآں مصارفِ زکوٰۃ میں ایک توازن ہونا بھی ضروری ہے، ایسا نہیں ہونا چاہئے کہ تمام زکوٰۃ ایک ہی مصرف میں صرف ہوکر دیگر مصارف بالکل تہی دامن رہ جائیں ۔ فی زمانہ مسلم حکومتیں دراصل ریاست کے سیکولر تصورپر کاربند ہیں جس میں دین کے حوالے سے کسی بھی سرگرمی کو ریاستی ذمہ داری سے نکال کر فرد کا ذاتی مسئلہ قرار دے دیا گیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہماری نام نہاد مسلم حکومتیں بھی صحت اور تعلیم کو تو اپنی ذمہ داری سمجھتی ہیں اور اس میدان میں عوام الناس کو تشویق و ترغیب دیتی ہیں ، جبکہ دین کے کسی بھی کام مثلاً اشاعت وتبلیغ یا تعلیم دین کو ریاست اپنا فرض ہی تصور نہیں کرتی۔ان الحاد پرور حالات میں مسلم عوام کو اپنی دینی ذمہ داری کو زیادہ توجہ اور یک سوئی سے ادا کرنی چاہئے۔ علاوہ ازیں قرآنِ کریم کی رو سے فلاحی اور دینی سرگرمیوں کی حیثیت بھی برابر نہیں ہے اور قرآن میں رفاہی کاموں کے بالمقابل دینی اُمور کو ایک نمایاں ترجیح دی گئی ہے : ﴿ أَجَعَلْتُمْ سِقَايَةَ الْحَاجِّ وَعِمَارَةَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ كَمَنْ آمَنَ بِاللَّـهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ وَجَاهَدَ فِي سَبِيلِ اللَّـهِ ۚ لَا يَسْتَوُونَ عِندَ اللَّـهِ﴾ (التوبہ:۱۹) ’’کیا تم نے حاجیوں کو پانی پلانے اور مسجد ِحرام کی دیکھ بھال کو اس شخص کے برابر سمجھ لیا ہے جو اللہ اور یومِ آخرت پر ایمان لاتا ہو اور اعلاے کلمہ اللہ کے لئے جہاد کرتا ہو۔ اللہ کے ہاں یہ