کتاب: محدث شمارہ 314 - صفحہ 8
اسلام کی رو سے دنوں اور تاریخوں کو خودساختہ تقسیم اور ترتیب دینا (لیپ یا کبیسہ،نسی ٔ کاعمل) جائز نہیں کیونکہ قرآن میں اللہ تعالیٰ نے اس سے منع فرماتے ہوئے اسے ’کفر‘ قرار دیا ہے :
﴿اِنَّمَا النَّسِیئُ زِیَادَۃٌ مْ الْکُفْرِ یُضَلُّ بِہِ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا یُحِلُّوْنَہَ عَامًا وَّیُحَرِّمُوْنَہُ عَامًا لِّیُوَاطِؤا عِدَّۃَ مَاحَرَّمَ اللّٰه فَیُحِلُّوْا مَاحَرَّمَ اللّٰه زُیِنَ لَہُمْ سُوْئُ اَعْمَالِہِمْ ﴾ (التوبہ: ۳۷)
’’مہینوں میں کمی بیشی کرنا کفر میں ایسا آگے بڑھ جانا ہے جس سے کافر لوگ گمراہ کئے جاتے ہیں ۔ ایک سال ایک ماہ کو وہ حرمت والا بنا لیتے ہیں اور دوسرے سال اس کو حلت عطا کردیتے ہیں تاکہ اللہ کی عطا کردہ حرمتوں کو پامال کرتے ہوئے اللہ کی حرام کردہ شے کو وہ حلال قرار دے لیں ۔ اِن کے لئے برے اعمال بڑے ہی خوبصورت بنا دیے گئے ہیں !!‘‘
عرب میں بھی یہ رسم پائی جاتی تھی کہ وہ مہینوں اور تاریخوں میں از خود اپنے مفادات مثلاً آسان موسم میں حج کے لئے کمی بیشی کردیا کرتے تھے، عرب میں قَلْمَس نامی ایک شخص ہرسال حج کے اجتماع میں آئندہ حج کی تاریخوں کا اعلان کیا کرتا تھا، بعد میں اس کی اولاد یہی کام کرتی رہی جو قلامسہ کہلائے، اس سے ایک مستقل کیلنڈر وجود میں آیا جو مکی کیلنڈر کہلاتا تھا کیونکہ وہ مکہ مکرمہ سے باہر رواج نہ پاسکا۔چنانچہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بذاتِ خود اس رسم بد کا خاتمہ کرتے ہوئے خطبہ حجۃ الوداع کے موقع پر ایک تاریخ کا تعین فرماتے ہوئے قرار دیا :
((إن الزمان قد استدار کہیئتہ یوم خلق اللّٰه السموات والأرض۔السَّنَۃُ اثنا عشر شہرًا منہا أربعۃ حرم۔۔۔ ذوالقعدۃ ذو الحجۃ))…الخ(صحیح بخاری:۴۶۶۲)
’’آج زمانہ اپنی اس اصل ہیئت پر لوٹ آیا ہے جس پر اللہ نے آسمان و زمین کو پیدا فرمایا تھا۔سال کے بارہ مہینے ہیں جن میں چار حرمت والے ہیں : ذوالقعدہ، ذوالحجہ، محرم اور رجب‘‘
تاریخوں اور مہینوں کی یہ غیرمعمولی اہمیت کیوں ہے کہ ان میں تبدیلی کرنا انتہائی ناپسندیدہ بلکہ ممنوع ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اللہ نے بعض مخصوص برکات کو بعض مخصوص تاریخوں کے ساتھ منسلک کیا ہے۔ جو فضیلت روزِ جمعہ یا یومِ عرفہ کی ہے، وہ دیگر ایام کو حاصل نہیں ۔ ایسے ہی رمضان کے مہینے کو جو تقدس اللہ نے عطا کیا ہے، وہ تقدس اس کے سوا دیگر ایام کو نہیں مل سکتا۔ شب ِقدر کی شریعت ِاسلامیہ میں جو غیرمعمولی اہمیت اور فضیلت بیان ہوئی ہے، اگر