کتاب: محدث شمارہ 313 - صفحہ 60
جلوس میں ۱۷ جولائی کو ہونے والے حملے اور کوہاٹ کی مسجد میں نمازِ عشاکے موقع پر ہونے والے دھماکوں سے بخوبی علم ہوجاتا ہے کہ جامعہ حفصہ کے ردعمل کی آڑ میں ملک دشمن قوتیں یا دیگر ذرائع اس موقع پر دہشت گردی کی فضا پیدا کرکے مذموم اہداف حاصل کرنا چاہتے ہیں اور باعمل مسلمانوں کو دہشت گرد باور کرکے ان کے خلاف عوامی فضا کو حکومت کے حق میں سازگار کرنا چاہتے ہیں ۔کیونکہ اسلام آباد میں چیف جسٹس کے خطاب کے موقعہ پر وکلا کو دھماکہ کے ذریعے منتشر کرکے حکومت کے خلاف ان کی تحریک کو متاثر کرنا، ایسے ہی کوہاٹ میں ۱۹ جولائی کو نماز پڑھنے والے فوجیوں پردورانِ نماز حملہ کا ملزم مذہبی طبقہ کو قرار دینا بالکل بعیداز قیاس ہے۔ علاوہ ازیں بلوچستان میں جانے والے قافلے جس میں چینی انجینئرزبھی موجود تھے، پر حملہ کرنے کا واضح مقصد بھی پاکستان کو اپنے دوستوں کی حمایت سے محروم کرنا ہے۔ یاد رہے کہ چینی باشندوں پر پاکستان میں ہونے والی جارحیت اور اس پر چین کی حکومت کے ردّ عمل کو عالمی میڈیا غیرمعمولی طورپر بڑھاچڑھا کر اور تکرار سے پیش کررہا ہے۔
دہشت گردی کے ان واقعات سے دنیا بھر میں پاکستان کا تاثر ایک ایسے ملک کے طورپر اُبھرا جہاں امن وسکون نام کی کوئی شے موجود نہیں اور ملک خانہ جنگی اور ہلاکت خیز تباہی سے دوچار ہے۔ ایک ایٹمی قوت کے دار الحکومت کے عین قلب میں فوج کو ایک مسجد کے مقابلے میں صف آرا دکھا کر دنیا بھر کو کیا پیغام دیا گیا ہے اور اس پیغام کے فوائد کون حاصل کررہا ہے اور اس کے نقصانات کس کو برداشت کرنا ہوں گے؟ یہ تمام باتیں انتہائی توجہ طلب ہیں !
4. قوم کو جامعہ حفصہ کے دردانگیز سانحہ سے دوچارہونے کے چند روز بعد یہ خبر ملی کہ وزیرستان اور اس سے ملحقہ علاقوں کے عمائدین نے حکومت سے ہونے والے معاہدہ کو منسوخ کر دیا ہے۔ پاکستانی قوم پہلے ہی ان سنگین حالات سے دوچار تھی، اس کے ساتھ ساتھ یہ خبر جو معمولی نہیں تھی، درحقیقت ایک نئے طوفان کا پیش خیمہ ثابت ہوئی،اخبارات کے مطابق:
’’شمالی وزیر ستان میں طالبان نے معاہدہ ختم اورگوریلا جنگ شروع کرنے کا اعلان کردیا۔ ستمبر ۲۰۰۶ء میں ہونے والے اس معاہدہ میں غیرملکیوں کو علاقے سے نکالنے اور افغانستان آنے جانے پر پابندی کو قبول کیا گیا تھا جس کے جواب میں حکومت نے زمینی اور فضائی آپریشن بند کرنے، قبضہ میں لیا ہوا سامان اور مراعات واپس کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔ عبد اللہ فرہاد نے معاہدہ ختم کرنے کی وجہ رزمک اور دتہ خیل میں فوجی آپریشن کرنے اور دیگر شرائط مثلاً