کتاب: محدث شمارہ 313 - صفحہ 56
تصویر وطن حافظ حسن مدنی
ملکی حالات، امریکی دھمکی اور اس کے مضمرات
پاکستان میں حالات کچھ اس تیزی سے تبدیل ہورہے ہیں کہ ہرلمحے صورتحال گھمبیر ترہوتی چلی جارہی ہے۔گذشتہ صرف ایک ماہ کے دوران چند ایسے غیرمعمولی واقعات پاکستان میں رونما ہوئے ہیں جن کے نتائج جہاں انتہائی دور رَس ہیں ، وہاں مستقبل پر بھی اس کے گہرے اثرات مرتب ہوں گے۔ اس سے پہلے بھی وطن عزیز میں ایسے رجحان ساز واقعات کا ایک طویل تسلسل ہے جس سے صورتحال اس مرحلے تک آپہنچی ہے کہ آج ہم بحیثیت ِقوم اپنے آپ کوسنگین مسائل سے دوچار پاتے ہیں ۔ ماضی قریب میں بلوچ سرداروں کے قتل، حدود قوانین کی معطلی اور ۱۲ مئی کو کراچی میں ہونے والی ہلاکتوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے ماہِ رواں میں پیش آنے والے اہم ترین مسائل کا ایک عبوری جائزہ لیا جانا چاہئے۔
1. ۱۰/ جولائی ۲۰۰۷ء پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے جس دن ظلم و سفاکی کا بدترین مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان سے شوکت ِاسلام کا جنازہ نکال دیا گیا۔ اس کاروائی کے ذریعے اسلامی احکام پر عمل کرنے والوں کو حکومتی سرپرستی میں ہرممکنہ جارحیت کا پیغام دیا گیا اور مغرب کے لبرل نظریات پر یقین رکھنے اور اس پر عمل کرنے والوں کو پوری تائید کے ساتھ ہر طرح کی پوری چھوٹ دے دی گئی۔ حکومت ِوقت کی نظر میں فحاشی اور بے راہ روی کے مرتکب تو تحفظ و تائید کے مستحق ٹھہرے اور ان کے خلاف ایک حرف ِمذمت یا معمولی سی کاروائی بھی دیکھنے میں نہ آئی لیکن قرآن کو پڑھنے اور نفاذِ اسلام کا مطالبہ کرنے والوں سے ایسا سلوک کیا گیا کہ آج بھی قرآن کے اوراق، شہید ہونے والوں کے اعضا، معصوم طالبات کی اوڑھنیاں اور برقعے اسلام آباد کے کوڑے اور گندے نالوں میں بکھرے نظر آتے ہیں ۔ سینکڑوں خواتین اور بچوں کو شہید کرتے ہوئے نہ صرف ہر اخلاقی ضابطہ کو پامال کردیاگیا بلکہ اسلام کی محکم ہدایات اور عالمی قوانین کو بھی پس پشت ڈال دیا گیا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے توکفار کی عورتوں ، بچوں اور عبادتگاہوں کو جنگ میں تحفظ دینے کی تلقین کی ہے، یہاں ان مقدس ہدایات ِنبوی صلی اللہ علیہ وسلم کو