کتاب: محدث شمارہ 313 - صفحہ 23
اصلاحِ نسواں سماحۃ الشیخ محمد٭ بن ابراہیم آلِ شیخ ترجمہ :مولانا عمرفاروق سعیدی٭ مسلمان دوشیزاؤں ، خواتین اور ان کے والدین / سرپرستوں کے نام کھلا خط اللہ کے بندے محمد بن ابراہیم __ اللہ اس پر رحم فرمائے __کی طرف سے، اپنے تمام مسلمان بھائیوں کے نام، جو اسے ملاحظہ فرمائیں ۔ اللہ تعالیٰ مجھے اور آپ سب کو ایسے اعمال کی توفیق دے جو اُسے راضی کرنے والے ہوں ، اور ہمیں ایسے اعمال و اسباب سے محفوظ رکھے جو اُس کی نافرمانی اور ناراضگی کا سبب ہوسکتے ہوں ۔ اما بعد! _________________ ٭ انتخاب و ترجمہ: ابوعمار عمر فاروق سعیدی، سابق مدیر التعلیم جامعہ ابی بکر الاسلامیہ کراچی حال مدرّس جامعہ مرأۃ القرآن والحدیث، منڈی واربرٹن ، ننکانہ ٭ سابق مفتی اعظم سعودی عرب… فضیلۃ الشیخ محمدؒ بن ابراہیم آل شیخ، ابوعبدالعزیز محمد بن ابراہیم بن عبداللطیف بن عبدالرحمن بن امام محمد بن عبدالوہاب رحمہم اللہ تعالیٰ۔ ۱۷ محرم ۱۳۱۱ھ کو آنجناب کی شہر ریاض (سعودی عرب) میںولادت ہوئی اور اپنے والد ِگرامی جناب ابراہیم عبداللطیف ؒ کی زیرنگرانی آپ نے تربیت پائی۔ ۱۱سال کی عمر میں قرآن مجید حفظ کرلیا۔ ۱۶ سال کے تھے کہ آپ کی بینائی جاتی رہی۔ مگر اس حادثے نے آپ کے عزم و ثبات کو کسی طرح متزلزل نہیں ہونے دیا بلکہ اپنے دور کے علما کے علمی دروس واسباق میں اہتمام سے حاضر ہوتے رہے۔ آپ نے اپنے والد ِگرامی کے علاوہ اپنے چچا علامۂ نجد شیخ عبداللہ بن عبداللطیف کے ہاں اپنے تعلیمی مراحل مکمل کئے، دریں اثنا مختلف علوم کے متون و مختصرات ازبر کر لئے۔ شیخ سعد بن عتیقؒ کے ہاں سے فقہ اور مصطلح الحدیث کا درس لیا۔ شیخ حمد بن فارسؒ سے لغت، نحو اور علومِ عربیہ کے اسباق پڑھے۔ بعد ازاں، تدریس علوم شرعیہ، فتویٰ نویسی اور وعظ و تذکیر میں مشغول ہوگئے اور ساتھ ہی کچھ حکومتی ذمہ داریوں سے بھی عہدہ برا ہوتے رہے۔ آپ سے بڑے بڑے علما نے کسب ِفیض کیا ہے جن میں فضیلۃ الشیخ عبداللہ بن حمیدؒ، شیخ عبدالعزیز بن بازؒ اور شیخ سلیمان بن عبید وغیرہ کے نام نمایاں ہیں۔ ۲۰ رمضان ۱۳۸۹ھ کو بدھ کے روز آپ کی وفات ہوئی جبکہ آپ کی عمر ۷۸ سال ہوچکی تھی۔ آپ نے اپنے علمی ترکہ میں فتاویٰ اور رسائل و مسائل کا ایک بڑا ذخیرہ چھوڑا ہے۔ جو بحمداللہ کئی جلدوں میں طبع ہوچکا ہے۔ رحمہ اللہ تعالیٰ