کتاب: محدث شمارہ 313 - صفحہ 2
کتاب: محدث شمارہ 313 مصنف: حافظ عبد الرحمن مدنی پبلیشر: مجلس التحقیق الاسلامی لاہور ترجمہ: بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ فکر ونظر سانحہ لا ل مسجد ؛ ایک لمحۂ فکریہ لال مسجد میں ہونے والی ظلم وبربریت پر پوری قوم یک آواز ہے۔ ایسے سنگین واقعات برسوں کیا، صدیوں میں رونما ہوتے ہیں ۔ اس سانحہ پر تبصرے تجزیے اور تاثرات لکھنے والوں سے اخبارات ورسائل بھرے پڑے ہیں ۔ ہرکوئی اس ملی المیہ کو اپنے انداز سے بیان کررہا ہے۔ جامعہ حفصہ کو دہشت وہلاکت کی یادگار بنانے والوں کو یہ اندازہ نہیں تھا کہ ان کی یہ سازش لال مسجد کو حیاتِ دوام عطا کردے گی۔ آج ملک بھر میں لال مسجدیں بن رہی ہیں اور جارحیت کا ارتکاب کرنے والوں کے خلاف جذبات پروان چڑھ رہے ہیں ۔ ایسے سانحوں کا یہ تو ایک فطری اور عوامی ردعمل ہے جبکہ اہلِ فکر ودانش کا رویہ اس سے قدرے مختلف ہوتا ہے۔ ذمہ دار لوگ تبصروں پر ہی اکتفا کرلینے کی بجائے ان محرکات ووجوہات پر بھی غور کرتے ہیں جن سے ایسے سانحے جنم لیتے ہیں ۔ وہ ان احتیاطی تدابیر کو زیربحث لاتے ہیں جن پر عمل کرکے آئندہ اس نوعیت کے المیے دوبارہ رونما نہ ہوسکیں ۔ وہ ایسے واقعات میں چھپا درس حاصل کرنے اور ان اَسباب تک پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں جہاں سے مستقبل کے لئے رہنما خطوط میسر آسکیں ۔ ملک بھر میں ا س سانحہ کے حوالہ سے جو عام تاثرات پائے جاتے ہیں حتیٰ کہ بعض رہنما اسے سقوطِ ڈھاکہ کے بعد دوسرا سنگین ترین واقعہ بھی قراردیتے ہیں ، ا س سے بھی اختلاف نہیں کیا جاسکتا۔ اس سے جو مقاصد حکومت ِوقت نے حاصل کئے اور جس بے رحمی سے دین دار معصوم لوگوں کونشانہ بنایا، اس پر بھی شدید تکلیف دہ احساس اُبھرتا ہے، لیکن تبصروں اور تاثرات کی اس عام روش سے ہٹ کر اس موضوع کے بعض سبق آموزپہلووں کو نمایاں کرنا بھی وقت کی اہم ضرورت ہے، چنانچہ ہم دیگر اہل فکر کو بھی دعوت دیتے ہیں کہ اس سانحہ پر لکھے جانے والے دیگر مضامین کے ساتھ ساتھ اس نوعیت کے غور وفکر میں بھی اپنا حصہ ڈالیں ۔