کتاب: محدث شمارہ 313 - صفحہ 15
پہلی حدیث ’’حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ (ایک دفعہ) میں نے حضرت ہشام بن حکیم بن حزام کو سورۂ فرقان اس سے مختلف طریقے پر پڑھتے سنا جس سے میں پڑھتا تھا، حالاں کہ سورۂ فرقان مجھے خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پڑھائی تھی۔ قریب تھا کہ میں غصے سے اُن پر جھپٹ پڑتا، مگر میں نے صبر کیا اور اُنھیں مہلت دی، یہاں تک کہ اُنہوں نے اپنی قراء ت مکمل کرلی۔ پھر میں نے اُن کی چادر پکڑی اور اُنہیں کھینچتا ہوا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں لے گیا۔ میں نے عرض کیا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! میں نے ان کو سورۂ فرقان اس سے مختلف طریقے پر پڑھتے سنا ہے، جس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پڑھائی تھی۔ اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: انھیں چھوڑ دو، پھر حضرت ہشام رضی اللہ عنہ سے فرمایا کہ تم پڑھو! چنانچہ اُنھوں نے سورۂ فرقان اسی طرح پڑھی جس طرح میں نے اُن کو پہلے پڑھتے سنا تھا۔ ان کی قراء ت سن کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اسی طرح اُتری ہے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے فرمایا کہ تم پڑھو! چنانچہ میں نے (اپنے طریقے پر) پڑھی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اسی طرح اُتری ہے۔ پھر مزید فرمایا کہ یہ قرآن سات حرفوں (سبعہ احرف) پر نازل ہوا ہے، لہٰذا جس طرح سہولت ہو، اس طرح پڑھو۔ ‘‘ (صحیح بخاری: رقم۲۴۱۹،صحیح مسلم:۸۱۸) دوسری حدیث ’’ حضرت اُبی بن کعب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ جبرائیل علیہ السلام سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ملے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: اے جبرائیل! مجھے ایسی اُمت کی طرف بھیجا گیا ہے جو اَن پڑھ ہے۔ پھر ان میں سے کوئی بوڑھا ہے، کوئی بہت بوڑھا، کوئی لڑکا ہے، کوئی لڑکی اور کوئی ایسا آدمی ہے جس نے کبھی کوئی تحریر (کتاب) نہیں پڑھی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ جبرائیل علیہ السلام نے مجھے جواب دیا کہ اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم ! قرآن سات حرفوں (سبعہ احرف) پر اُترا ہے۔ ‘‘ (جامع ترمذی:۲۹۴۴) تیسری حدیث ’’ حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جبرئیل نے پہلے مجھے قرآنِ مجید ایک حرف کے مطابق پڑھایا۔ پھر میں نے کئی بار اصرار کیا اور مطالبہ کیا کہ قرآنِ مجید کو دوسرے حروف (Versions) کے مطابق بھی پڑھنے کی اجازت دی جائے۔ چنانچہ وہ مجھے یہ اجازت دیتے گئے یہاں تک کہ سات حرفوں (سبعہ احرف) تک پہنچے ۔ اس روایت کے راوی امام ابن شہاب زہری رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں کہ وہ سات حروف جن کے مطابق