کتاب: محدث شمارہ 310 - صفحہ 31
مدرسوں کے بارے میں کچھ کرے۔‘‘دوسرے ہی روز پچاس کمانڈوز طالبات کے مدرسے میں گھس آئے۔ بعد ازاں طالبات پرپولیس نے لاٹھی چارج کیا، اُنہیں زمیں پر لٹا کر ڈنڈے اور ٹھڈے مارے گئے۔ ۳/اپریل: مبینہ ذرائع کے مطابق جامعہ حفصہ کی انتظامیہ نے حکومت کو مذاکرات کی دعوت دے دی۔ لال مسجد کی انتظامیہ نے یہ بیان دیا کہ آئندہ جامعہ حفصہ کی طالبات اور لال مسجد کے طلبا انتظامیہ کی اجازت کے بغیر کوئی کاروائی نہیں کریں گے۔ آنٹی شمیم کے خلاف محلہ داروں نے کئی درخواستیں متعلقہ تھانے میں دی تھیں لیکن اس کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی گئی، حکومت اور این جی اوزآنٹی شمیم کے معاملے کو بڑھا چڑھا کر پیش کر رہی ہیں ۔اگر حکومت شہید کی گئی مساجد دوبارہ تعمیر کر دے تو طالبات چلڈرن لائبریری کا قبضہ چھوڑر دیں گی۔ جن علما نے جامعہ حفصہ کی طالبات کے خلاف فتویٰ دیا، انہوں نے امر واقعہ کی تحقیق کے بغیر فتویٰ دیا۔ ۴/ اپریل :مبینہ ذرائع کے مطابق لال مسجد کے نائب خطیب مولاناجناب عبد الرشید غازی نے گوجرانوالہ سے آنے والے علما کے ایک وفد سے خطاب کے دوران سختی سے اس افواہ کی تردید کی ہے کہ عدلیہ کے بحران سے توجہ ہٹانے کے لیے جامعہ حفصہ کا ایشو کھڑا کیا گیا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ عدلیہ کا بحران مارچ میں پیدا ہوا جبکہ جامعہ حفصہ کا مسئلہ اَوائل جنوری سے چلا آ رہا ہے ۔ ۵/اپریل :مبینہ ذرائع کے مطابق سیکڑی داخلہ کمال شاہ نے جمعرات کے روز اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت نے لال مسجد کے معاملے پر طاقت کے استعمال کو آخری آپشن قرار دیا ہے۔ ۶/اپریل:مبینہ ذرائع کے مطابق آج لال مسجد میں نفاذِ شریعت اور ’عظمت ِجہاد کانفرنس‘ کے اختتام پر نفاذِ شریعت کا اعلان ہو گا۔ دس مفتیان پر مشتمل ایک شرعی عدالت قائم کی جائے گی۔ ہزاروں افرد ملک بھرسے لال مسجد پہنچ گئے۔ لال مسجد کے نائب خطیب نے کہا کہ آنٹی شمیم کو سمجھانے کے لیے لے جانے کے بعد بعض لوگوں نے ہمارے خلاف زہریلی مہم شروع کر رکھی ہے۔ جامعہ حفصہ کی طالبات نے کسی بھی مارکیٹ میں جا کر ایک بار بھی تاجروں کو