کتاب: محدث شمارہ 310 - صفحہ 24
والرابعۃ محرمۃ (اِعلام ا لموقعین: جلد ۳/ص۱۵۱) ’’انکارِ منکر کے چار درجات ہیں : پہلا درجہ وہ ہے کہ جس سے منکر ختم ہو جائے اور اس کی جگہ معروف قائم ہو جائے۔ دوسرا درجہ یہ ہے کہ منکر کم ہو جائے، اگرچہ مکمل ختم نہ ہو۔ تیسرا درجہ یہ ہے کہ وہ منکر تو ختم ہو جائے لیکن اس کی جگہ ایک ویسا ہی منکر اور آ جائے اور چوتھا درجہ یہ ہے کہ اس منکر کے خاتمے کے بعد اس سے بھی بڑا اور بدترین منکر آ جائے ۔پس پہلے دو درجے مشروع ہیں جبکہ تیسرا درجہ اجتہاد کا میدان ہے اور چو تھا درجہ حرام ہے ۔‘‘ شاید یہی آخری درجہ ہے جس کے حوالے سے علما کی ایک کثیر تعداد جامعہ حفصہ اور لال مسجد کی انتظامیہ کے موقف کو تو درست لیکن طریق کار کو غلط قرار دیتی ہے کیونکہ ان کے نزدیک اس طریق کارسے ایک بڑے شر کے پیدا ہونے کا اندیشہ ہے لیکن ہم اس پر اتنا کہہ کر اپنی اس بحث کو ختم کرتے ہیں کہ یہ فیصلہ کرنا کہ اس منکر کے اس طرح خاتمے کے لیے جدو جہد کرنے سے کوئی بڑا منکر پیدا ہو گا یا نہیں ؟ ایک اجتہادی امر ہے جس میں اختلاف کی گنجائش بہر حال موجود ہے ۔و اللہ اعلم بالصواب فکر غامدی ایک تحقیقی و تجزیاتی مطالعہ مؤلفین :حافظ محمدزبیر٭ حافظ طاہر الاسلام صفحات :۱۱۰، قیمت: ۷۰ روپے یہ کتاب دوحصوں پر مشتمل ہے: پہلے حصے میں جاوید احمد غامدی کے مآخذ ِشریعت واُصولِ دین کا نقلی و عقلی دلائل کی روشنی میں جدید اَسالیب ِتحقیق کو سامنے رکھتے ہوئے ایک بھرپور ناقدانہ جائزہ لیا گیا ہے، جبکہ دوسرے حصے میں ’فرقہ غامدیہ‘ کے ان تفردات وشذوذات کا ایک علمی محاکمہ پیش کیا گیا ہے جو اُنہوں نےاجماعِ اُمت اور اہل سنت کی شاہراہ کو ترک کرتے ہوئے اختیار کیے۔کتاب کا ٹائٹل عمدہ، کاغذ سفید اور طباعت دل نشین ہے ۔ قرآن اکیڈمی:۳۶کے، ماڈل ٹاؤن، لاہور فون:5869501 مجلس التحقیق الاسلامی:۹۹جے، ماڈل ٹاؤن، لاہور فون:5866396