کتاب: محدث شمارہ 310 - صفحہ 16
٭ امام ابو بکر جصاص رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں :
من لم یفعل سائر المعروف ولم ینتہ سائر المناکیر فإن فرض الأمربالمعروف والنھي عن المنکر غیر ساقط عنہ
(احکام القرآن:سورۃ آلِ عمران،باب فرض الامر بالمعروف و النھی عن المنکر)
’’جو تما م معروفات پر عمل پیر انہ ہو اور نہ ہی تمام منکرات سے بچا ہو ا تو اس سے امر بالمعروف و نہی عن المنکرکا فریضہ ساقط نہیں ہوتا۔‘‘
٭ سعید ابن جبیر رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں :
لو کان المرء لا یأمر بالمعروف ولا ینھی عن المنکر حتی لا یکون فیہ شيء ما أمر أحد بمعروف ولا نھی عن منکر
(تفسیر ابن کثیر؛ البقرۃ:۴۴)
’’اگر کوئی شخص یہ کہے کہ وہ اس وقت تک امر بالمعروف اور نہی عن المنکر نہیں کرے گا جب تک کہ اس میں کوئی منکرہو تو اس طرح کوئی بھی کسی معروف کا نہ تو حکم دے سکتا ہے اور نہ ہی منکر سے منع کر سکتا ہے۔‘‘
٭ امام مالک رحمۃ اللہ علیہ سعید بن جبیر رحمۃ اللہ علیہ کے اس قول کے بارے میں فرماتے ہیں : صدق من ذا الذي لیس فیہ شيء (ایضاً)
’’سعید بن جبیر رحمۃ اللہ علیہ نے سچ کہا ہے کیونکہ کوئی بھی ایساشخص نہیں ہے کہ جس میں کوئی نہ کوئی منکر نہ پایا جاتا ہو۔‘‘
٭ حافظ ابن کثیر رحمۃ اللہ علیہ اس مسئلے میں فرماتے ہیں :
والصحیح أن العالم یأمر بالمعروف وإن لم یفعلہ وینھی عن المنکر وان ارتکبہ (ایضاً)
’’صحیح بات یہ ہے کہ عالم معروف کا حکم دے گا، اگرچہ وہ خود اس کو نہ کرے اور منکر سے منع کرے گا، اگرچہ وہ خود اس کا مرتکب ہو۔‘‘
امر بالمعروف و نہی عن المنکرکا دائرۂ کار
امر بالمعروف و نہی عن المنکر حوالے سے ایک چیز جو بہت ہی اہم ہے وہ یہ کہ اس کا دائرۂ کار کیا ہے۔ کیایہ صرف ریاست کی ذمہ داری ہے یاافراد کاذاتی سطح پر اور معاشرے کا بھی اس