کتاب: محدث شمارہ 31 - صفحہ 42
۱۱۔ ایک رسالے میں ابن عربی (م ۶۳۸ھ)کی ’فصوص الحکم‘ پر محاکمہ ہے۔ اصولِ فقہ: ۱۲۔ التلویح الیٰ کشف حقائق التنقیح: صدر الشریعت اول کی تالیف ’تنقیح الاصول‘ کی شرح ذو القعدہ ۷۵۸ھ / ۱۳۵۷ء میں مکمل کی۔ ۱۳۔ شرح شرح المختصر فی الاصول یا شرح الاشرح ابن حاجب (م ۶۴۶ھ)نے اصول فقہ مالکی میں رسالہ ’المختصر المنتہیٰ‘ لکھا۔ اس کی شرح علامہ عضد الدین ایجی (م ۷۵۶ھ)نے لکھی۔ ایجی کی شرح کی شرح تفتا زانی نے کی ہے۔ قانون: ۱۴۔ المفتاح: فقہ شافعی کی فروع پر ایک مخطوطے کی صورت میں برلن میں محفوظ ہے۔ ۱۵۔ فتاوےٰ حنفیہ: ذو القعدہ ۷۶۹ھ میں یہ فتاویٰ مرتب کیا۔ انسائیکلو پیڈیا آف اسلام(Incyclopedia of Islam)کے مقالہ نگار نے لکھا ہے کہ آج کل فتاوےٰ حنفیہ معدوم ہے۔ ۱۶۔ اختصار شرح الجامع الکبیر: جامع الکبیر امام محمد شیبانی (م ۲۵۶ھ)کی مشہور تالیف ہے۔ الخلاطی نے اس کا اختصار کیا۔ مسعود بن محمود نے اس کی شرح لکھی۔ اس شرح کا نامکمل اختصار ہے۔ تفسیر قرآن: ۱۷۔ کشف الاسرار وعدۃ الابرار: فارسی زبان میں قرآن کریم کی تفسیر ہے۔ اس نام کی تفسیر خواجہ عبد اللہ انصاری (م )نے لکھی ہے جس کا جدید ایڈیشن جناب علی اصغر حکمت کے سعی و اہتمام سے طہران سے ۱۳۷۸ھ میں شائع ہوا ہے۔ ۱۸۔ شرح (یا حاشیہ)کشاف: جار اللہ زمخشری (م ۵۲۸ھ)کی تفسیر کشاف کا نامکمل حاشیہ (یا شرح)جو برٹش میوزیم اور انڈیا آفس لائبریری میں بصورت مخطوطہ موجود ہے۔ ۸ ربیع الاول ۷۸۶ھ میں سرخس میں لکھی گئی۔ حدیث: ۱۹۔ شرح اربعین نووی: شارح صحیح مسلم امام نووی (م ۶۷۶ھ)کی اربعین کی بہت سی شرحیں لکھی گئی ہیں تفتا زانی سے بھی ایک شرح منسوب ہے۔