کتاب: محدث شمارہ 31 - صفحہ 35
اسلام۔ ایک نو مسلم فرانسیسی پادری کی نظر میں
محمد امین سابق عمانوایل مہنگا پادری
۱۔ میرے قدیم آبائی مذہب کے متعلق میرے شکوک اور اس مذہب کے بے دلیل عقائد نے مجھے مذہب سے بے زار کر کے دینی حدود میں دھکیل دیا تھا لیکن اسلام کی حقائق آفریں تعلیمات کی روشنی مجھے لا دینی سے سلامتی کی راہ پر لے آئی ہے۔ صمیمِ قلب کے ساتھ خدا کا شکر ادا کرتا ہوں کہ اسی نے مجھے ظلمت سے نور کی طرف کھینچا اور بہیمانہ زندگی سے نکل کر حیاتِ انسانی کی آغوش میں پہنچ گیا۔
۲۔ شومیئے قسمت انگلستان نہایت ہی تنگ ظرف و متعصب واقع ہوا ہے۔ اس میں فلسفہ کا فقدان ہے۔ اس لئے اس کے بالمقابل دینِ اسلام سچا مذہب ہے جس میں روحانیت و صداقت، علم و عرفان کوٹ کوٹ کر بھرا ہے۔
۳۔ بائیبل کے ماننے والے آج اندھیرے میں ٹامک ٹوئیاں مار رہے ہیں کیونکہ بائبل کی صحت تو مشکوک ہو گئی ہے اور وہ اس قابل نہیں رہی کہ طلبِ حق و صداقت کے لئے اس کی ورق گردانی کی جائے۔ اب طالبِ حق کی تشفی اسلام میں ہی ہو سکتی ہے۔
۴۔ میں نے بہت سے مختلف مذاہب کا مطالعہ کیا لیکن اسلام کی تعلیم میرے دل پر دوسرے مذاہب سے بڑھ کر اثر کرتی ہے۔ کیونکہ اس نے سکھایا کہ کوئی شخص اس کبریائی کا مالک نہیں جو ہمارے خالقِ حقیقی خداوند تعالیٰ کے لئے مخصوص ہے۔ حالانکہ دوسرے مذاہب میں ایسے دیوتا اور اولیاء موجود ہیں جن کی وہ پرستش کرتے ہیں اور ان سے حاجات طلب کرتے ہیں۔ بائبل کو مسیحی کلیسائے روم سے مطابقت دینے کے لئے اس قدر محرف و متبدل بنایا گیا ہے کہ اس کی صداقت پر یقین کرنا مشکل ہے۔
۵۔ یہ معمہ حل طلب ہے کہ رومن کیتھولک و پروٹسٹنٹ مذہب کے اکابر علماء اور ان کی دیگر جماعتیں کیوں اسلام کے متعلق غلط بیانیاں پھیلا کر اسے مجموعۂ توہمات قرار دے رہی ہیں۔ جبکہ وہ سب کے سب خود بھی غلط بندشوں، رواجات و رسومات کی زنجیروں میں جکڑے ہوئے ہیں جن سے بیسویں صدی سے کہیں بڑھ کر گزشتہ تین ہزار سال کے صنم پرست مصر کی یاد تازہ ہو جاتی ہے۔ میں خوش ہوں کہ مجھے ان باطلیات سے بدرجہا بہتر و معقول چیزیں مل گئی ہے۔
۶۔ اسلام خالق و مخلوق کے درمیان رشتۂ امن و اتحاد قائم کرتا ہے۔ اسلام میں ربانی احکام پر بندگانِ خدا سے نیک سلوک کرنا ایک افضل ترین نصب العین ہے۔ اسلام عقل، فہم، ادراک اور دل و دماغ کو اپیل کرتا ہے۔
۷۔ اسلام کے تصور میں اتنی وسعت ہے جتنی کہ بذات خود انسانیت میں اور یہ کفارہ یا شفاعت اور نجات ایسے عقائد سے جو مسیحی مذہب کی بنیاد ہیں، پاک و مبرا ہے۔ میں نے بہت سے اسلامی لٹریچر کا مطالعہ کیا، اور اسے اپنے رفقاء اور احباء کو دیتا رہا تاکہ وہ اس حق و صداقت کو اپنا سکیں جو بڑی دیر سے ان سے پوشیدہ تھا۔
۸۔ میں نے اسلام جیسا اور کوئی دوسرا جمہوری مذہب نہیں پایا، جو مکمل، اکمل اور حوصلہ افزا ہو اور نہ اسلام کے سوا اور کوئی ایسا راستہ نظر آتا ہے جو اطمینانِ قلب اور تسکینِ حیات کا باعث ہو اور اس کے ساتھ ساتھ حیات اخروی کے لئے