کتاب: محدث شمارہ 31 - صفحہ 33
آزادیٔ عقیدہ کے نام پر عیسائی مشنریوں کو ہر قسم کی چھوٹ دے رکھی ہے۔ یہ کہنا صحیح ہے کہ آج انڈونیشیا پر عیسائیت کا حملہ کہیں زیادہ قوی اور شدید ہے بہ نسبت اس کے جو ہالینڈ کی حکومت کے دور میں تھا۔ مندرجہ ذیل تفاصیل قابلِ لحاظ ہیں۔ ویٹیکان (پاپائے روم)نے ایک کارڈ ینال اور ۲۱ پادری اس عیسائیت کے حملہ کی نگرانی کے لئے تعینات کیے ہیں۔ کیتھولک کلیسا نے حال میں اپنے حملہ کا آغاز ان علاقوں میں کیا ہے جہاں مسلمانوں کی اکثریت ہے۔ اس حملہ میں مغربی ممالک کے فراہم کیے ہوئے زبردست مادی اور مالی وسائل سے کام لیا جا رہا ہے۔ پروٹسٹنٹ فرقہ نے الگ اپنا ایک جامع ۱۰-۲۰ سالہ منصوبہ بنایا ہے جسے ایک کتاب کی شکل میں شائع بھی کر دیا ہے۔ کتاب کا عنوان ہے ’’ہمارا آج کا فرض انڈونیشیا میں۔‘‘ اس منصوبہ کی تیاری میں علمی تجربات، مسلمانوں سے متعلق دینی و اجتماعی معلومات، نیز سائنس کی ایجادات سے کام لیا گیا ہے۔ اس منصوبہ کے مطابق جا بجا کلیسا، مدرسوں اور ہسپتالوں کی تعمیر کا سلسلہ جاری ہے۔ ہمت یہاں تک بڑھ گئی ہے کہ عیسائیت کا پرچار کرنے والے مردوں کی عدم موجودگی میں مسلمانوں کے گھروں میں جا کر عورتوں کو ہر طرح کا لالچ دیتے ہیں اور اپنے دام میں گرفتار کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ استاذ مصطفےٰ الزرقاء نے اپنا تجربہ بیان کیا کہ شام اور آس پاس کے عرب ممالک میں عیسائیت کا پرچار کرنے والوں نے مقامی حالات کے پیش نظر یہ کیا ہے کہ بعض دلچسپ عام موضوعات پر (مثلاً مہمانوں کے استقبال کے آداب، قواعد صحت، گھر کی آرائش)خوبصورت چھوٹی چھوٹی کتابیں شائع کی ہیں جو بظاہر بے ضرر معلوم ہوتی ہیں لیکن ان میں اول آخر کہیں نہ کہیں عیسائیت کا پرچار ہوتا ہے۔ کلیسا کے لوگ وقت بے وقت گھر گھر جا کر یہ کتابیں فروخت کرتے ہیں اور اچھی خاصی قیمت وصول کرتے ہیں، گویا مسلمانوں سے پیسہ لے کر انہیں عیسائیت کی تبلیغ کرتے ہیں۔ ہاں! تو انڈونیشیاء کی بابت یہ ہے کہ وہاں تبشیری ادارے کسی بھی بڑی سے بڑی مہم کے لئے تیار ہیں، قانون کی خلاف ورزی کرتے ہیں اور داخلی معاملات میں دخل دیتے ہیں، آریانا میں جب حق خود ارادی کے ذیل میں رائے شماری ہو رہی تھی تو انہی کلیسا والوں نے انڈونیشی حکومت کے خلاف بغاوت کی سازش کی جو پکڑی گئی۔ استاد علال فاسی آگے چل کر لکھتے ہیں:یہ بھی یاد ہو گا کہ سوکارنو کے عہد میں جب کمیونسٹوں کا زور تھا تو انڈونیشیا اقتصادی طور پر دیوالیہ ہو گیا تھا۔ یہ ایک معجزہ سے کم نہیں کہ انڈونیشیا نے اپنے آپ کو کیمونسٹوں کے چنگل سے چھڑایا۔ لیکن آپ جانتے ہیں کہ امریکہ نے کیا کیا؟ وہی امریکہ جس نے ویت نام میں کمیونزم