کتاب: محدث شمارہ 308 - صفحہ 96
کی سعادت سب سے زیادہ کسے حاصل ہوگی ؟تو آپ نے فرمایا: لقد ظننت يا أبا هريرة أن لا يسألني عن هذا الحديث أحد أوّل منك لما رأيت من حرصك على الحديث، أسعد الناس بشفاعتي يوم القيامة من قال لا إله الا الله خالصًا من قلبه“ (صحیح بخاری :99) ”اے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ !تیرے علم حدیث کے شدید شوق کی وجہ سے مجھے یہ یقین تھاکہ تجھ سے پہلے اس حدیث کے بارے میں مجھ سے کوئی نہیں پوچھے گا۔ قیامت کے روز میری شفاعت کی سعادت سب سے زیادہ اسے حاصل ہوگی جس نے اخلاصِ قلب سے لا الہ الا اللہ کہا ہوگا۔“ ٭ حمد بن عمارہ بن عمرو بن حزم ایک روز حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی مجلس حدیث میں بیٹھے تو آخر میں نتیجہ نکالا کہ”فعرفت يومئذ أنه أحفظ الناس عن رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم ”اس دن مجھے معلوم ہوا کہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ حدیث ِرسول اللہ کے سب لوگوں سے بڑھ کر حافظ ہیں ۔“ (سير أعلام النبلاء:2/617) اور خود ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے : كنت أكثر مجالسة رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم أحضر إذا غابوا وأحفظ إذا نسوا“ ”میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی مجلس میں حاضری کا سب سے زیادہ اہتمام کرتا تھا۔ جب لوگ غائب ہوتے تو میں حاضر ہوتا اور جب لوگ بھول جاتے تو میں یاد رکھتا تھا۔“ (مسند احمد:2/274) ٭ حضرت زید بن ثابت رضی اللہ عنہ کے پاس ایک دن مسئلہ پوچھنے کے لئے ایک صاحب تشریف لائے۔ حضرت زید بن ثابت رضی اللہ عنہ نے کہا کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے پاس جائیے اور اس کی وجہ بھی بتائی کہ میں آپ کو ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے پاس کیوں بھیج رہا ہوں ۔ فرمانے لگے کہ ایک دن ہم مسجد میں بیٹھے تھے، ایک میں تھا، ایک اوردوسرے ابوہریرھ رضی اللہ عنہ تھے۔ ہم ذکر واذکار کررہے تھے اور دعائیں مانگ رہے تھے، اتنے میں محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے اور ہمارے پاس بیٹھ گئے۔ ہم محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھ کر ادباً خاموش ہوگئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا خاموش کیوں ہوگئے ہو؟ جو کام پہلے کررہے تھے، وہ جاری رکھو ، ہم نے دعا شروع کردی ۔ ہم دونوں دعائیں کررہے تھے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم آمین آمین کہہ رہے تھے۔ جب ہم دعا کرچکے تھے تو ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے دعا کی۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے دو لفظوں میں بڑی مختصر دعا کی: اے اللہ! میں تجھ سے وہ مانگتا ہوں جو تجھ سے ان دو ساتھیوں نے مانگا ہے۔ امام الانبیاء نے فرمایا: آمین! اور ساتھ کہا: ”اللهم إني