کتاب: ماہنامہ شمارہ 307 - صفحہ 72
فرزند ِعزیز اسامہ حسن کے قلم سے مکمل ہوچکا ہے اور اب صرف مرہونِ طباعت ہے۔
یہ بات تحدیث ِنعمت کے طور پر عرض کرتاہوں کہ اس طرح ہمارے خاندان کی تین نسلوں کو اس فہرست میں باستحقاق جگہ مل رہی ہے۔
ذلك فضل الله يوتيه من يشاء
آخر میں چند دوسرے نمایاں مقالات کے عناوین اور مصنّفین کا تذکرہ قلمبند کئے دیتا ہوں :
1. ’جدید تکنیک؛ سنت اور سیرت کی خدمت میں ‘ ازقلم ڈاکٹر ابراہیم بن حماد الریس
2. ’عہد ِنبوی میں حدیث ِنبوی کی کتابت؛ اجازت اور عدمِ اجازت کے مابین ‘ از قلم ڈاکٹر حسناء ٭بنت بکری نجار
3. ’چودہویں صدی ہجری کے نصف آخر سے اب تک سنت پر تصنیفات کا جائزہ‘ از قلم ڈاکٹر خلدون بن محمد سلیم الاحرب
4. ’بوڈے کی سیرتِ محمد میں اٹھائے گئے اعتراضات اور شبہات کاجواب ‘ ازقلم ڈاکٹر مہدی بن رزق اللہ احمد
5. ’سنت کے سائنسی اور طبی لحاظ سے معجزانہ پہلو کا علمی جائزہ‘ ازقلم ڈاکٹر احمد بن ابوالوفا عبدالآخر
6. ’گولڈزیہر، شاخت اور دوسرے مستشرقین کے مزعومہ خیالات کا ردّ‘ ازقلم ڈاکٹر عبداللہ بن عبدالرحمن الخطیب
7. ’شبلی نعمانی کی کتاب سیرت النبی اور اس کے تکملہ کا علمی جائزہ‘ از قلم ڈاکٹر تقی الدین ندوی
8. ’برٹش انسائیکلو پیڈیا میں آنحضور کے بارے میں دی گئی آرا کا جائزہ‘ ازقلم ڈاکٹر ولید بن بلیہش العمری
9. ’اُردو زبان میں سنت ِنبوی پر تحریر شدہ کتابوں کی ببلو گرافی‘ از قلم ڈاکٹر احمد خان بن علی محمد
10. ’ترکی زبان میں حدیث اور علومِ حدیث کی تالیفات کی ببلوگرافی‘ از قلم ڈاکٹر بنیامین بن دورموش اَرول
__________________
٭ خیال رہے کہ اس کانفرنس میں خواتین نے بھی حصہ لیا تھا ۔ ان کے لیے علیحدہ ہال کا انتظام کیا کیا تھا ۔ مقررہ خواتین کی رسائی مردوں تک صرف مائیک کے توسط سے تھی ، اور اسی نظم کے تحت انہوں نے ہر نشست کے آخری حصہ میں ہونے والے مذاکرہ میں بھی حصہ لیا ۔