کتاب: ماہنامہ شمارہ 307 - صفحہ 7
ذیل احکامات کی شکل میں ہے :
٭ اللہ نے ہمیں والدین سے حسن سلوک کا حکم دیا، فرمایا :
﴿وَاعْبُدُوْا الله وَلَا تُشْرِكُوْا بِه شَيْئًا وَّبِالْوَالِدَيْنِ إِحْسَانًا﴾ (النساء:36)
”اللہ کی عبادت کرو، اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراؤ اور والدین کے ساتھ اچھا سلوک کرو۔“
نیز ان کی اطاعت کا حکم بھی دیا لیکن ساتھ یہ ہدایت بھی کر دی کہ اگر وہ اللہ کے احکام سے روگردانی کا حکم دیں تو ان کی اطاعت نہ کرو، فرمایا:
﴿وَإِنْ جَاهدَاكَ عَلٰى أَنْ تُشْرِكَ بِيْ مَا لَيْسَ لَكَ بِه عِلْمٌ فَلَا تُطِعْهمَا وَصَاحِبْهمَا فِيْ الدُّنْيَا مَعْرُوْفًا ﴾ (لقمان:15)
”اگروہ تجھ پر دباؤ ڈالیں کہ میرے ساتھ کسی کو شریک کرو جس کا تجھے علم نہ ہو تو ان کی بات نہ ماننا ، البتہ دنیا میں ان کے ساتھ نیک برتاؤ کرتا رہ۔“
٭ مسلمانوں کے درمیان اجتماعیت کے فروغ کے لئے اللہ نے ہمیں ہمسایوں سے حسن معاملہ کا حکم دیا ، ارشاد ہے:
﴿وَالْجَارِ ذِيْ الْقُرْبٰى﴾(النسا:36)”اور قرابت دار ہمسایہ سے (حسن سلوک کرتا رہ)“
٭ عزیزواقارب سے حسن سلوک اور صلہ رحمی کا حکم دیا، فرمایا:
﴿وَاتَّقُوْا الله الَّذِىْ تَسَاءَ لُوْنَ بِه وَالأَرْحَامَ ﴾ (النساء:1)
”اس خدا سے ڈرو جس کا واسطہ دے کر تم ایک دوسرے سے اپنے حق مانگتے ہو، اور رشتہ وقرابت کے تعلقات کو بگاڑنے سے پرہیز کرو۔“
٭ اور مسلمانوں کو حکم دیا کہ وہ آپس میں تعاون و خیرخواہی کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں :
﴿وَالْمُؤْمِنُوْنَ وَالْمُؤْمِنَاتُ بَعْضُهمْ أَوْلِيَاءُ بَعْضٍ﴾ (التوبہ:71)
”موٴمن مرد اور موٴمن عورتیں یہ سب ایک دوسرے کے دوست ہیں ۔“ مزید فرمایا :
﴿وَتَعَاوَنُوْا عَلَى الْبِرِّ وَالتَّقْوٰى وَلَا تَعَاوَنُوْا عَلَى الإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ وَاتَّقُوْا اللهإنَّ الله شَدِيْدُ الْعِقَابِ﴾ ( المائدة:2)
”نیکی اور پرہیز گاری میں ایک دوسرے کی امداد کرتے رہو اور گناہ اور ظلم و زیادتی میں ایک