کتاب: ماہنامہ شمارہ 307 - صفحہ 39
میں کتاب و سنت پر مبنی سلفی لٹریچر سب سے زیادہ مقبول ہے، اسی طرح سلفی دعاة اور علما کی آڈیوز اور ویڈیوز نمایاں طور پر معروف و مشہور ہیں ۔ ثالثا ً: سلفیت اور مغرب کے درمیان جنگ کا اصل سبب اور راز یہ ہے کہ سلفی منہج اسلام کو اس کے اصلی اور خالص مآخذ ومصادر سے حاصل کرنے کی دعوت دیتا ہے اور زندگی کے ہر چھوٹے اور بڑے شعبہ میں کتاب و سنت کے براہ راست نفاذ کا درس دیتا ہے، جبکہ مغرب کے ہاں یہ تصور گویا پتھر پر لکیر کی صورت میں ان کے ذہنوں پر نقش ہو گیا ہے… اور جس کی سچائی کی دلیل محض موجودہ حالات نہیں بلکہ صدیوں پرانے تجربات اس کی سچائی پر گواہ ہیں … کہ اسلام کے ان اصلی اور خالص مآخذ و مصادر کا احیا دراصل مغربی اجارہ داری اور طاقت کا زوال ہے۔اس لئے کوئی بھی تحریک یا جماعت خواہ وہ دنیاکے کسی کونے میں ہو، وہ افریقہ کے جنگلوں یا ریگستانوں میں ہو، سائبیریا کے برف پوش علاقوں میں یا ہمالیہ کی پہاڑی چوٹیوں میں ہو،اگر وہ کتاب وسنت کی اصل اور بنیاد کے ساتھ متمسک نظر آتی ہو تو اس کو مٹانے کے لئے فوراً اُٹھ کھڑے ہوجانے کے علاوہ مغرب کے پاس کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔ کتاب وسنت کو مضبوطی سے تھام لینا ہی سلفیت کا اصل ’جرم‘ ہے۔ ”پختہ فکر سلفی کہتے ہیں کہ وہ خالص اسلام کا پھر سے احیا کریں گے، جس کا مطلب یہ ہے کہ صدیوں پر محیط مغربی تہذیب جو کہ شعروادب، فنون اور موسیقی وغیرہ کی صورت میں موجود ہے، اسے ناقابل قبول ٹھہرا کر زمین میں دفن کردیا جائے گا۔“ یہ اسلامی امور کے امریکی ماہر ڈیوڈ شوارٹز کے وہ الفاظ ہیں جو امریکی اخبار ’ویکلی سٹینڈرڈ‘ نے شائع کیے ہیں ۔ ویب سائٹ ’اسلام ڈیلی‘ نے رابرٹ سپنسر،جس کا ذکر پہلے گزر چکا ہے،کے یہ الفاظ بھی نقل کئے ہیں :”وہابیت کے اصلاحی طریق کار کے اندر جو شدت پائی جاتی ہے وہ حقیقت میں اس دین کی اصلی اور خالص نصوص کی عکاسی کرتی ہے جو (اس کے زعم میں ) اپنے حاملین کو ایسا تعصب سکھاتی ہیں جوکسی دوسرے پر رحم نہیں کرتا۔“ جی ہاں ! اسلام کی حقیقی نصوص کتاب وسنت کسی ظالم طاغوت پر رحم نہیں سکھاتیں بلکہ تہ تیغ کرنا ہی سکھاتی ہیں ، لیکن انسانیت کے لئے وہ سراپا رحمت اور سعادت ہیں ۔