کتاب: ماہنامہ شمارہ 307 - صفحہ 3
تمام تعریف اللہ تبارک و تعالیٰ کو سزاوار ہے، ہم اس کی حمد وثنا کرتے ہیں اوراس کی مدد اور مغفرت کے طلبگار ہیں ۔ ہم اپنے نفسوں اور برے اعمال کے شر سے اس کی پناہ میں آتے ہیں ۔ جس کو وہ راہ یاب کردے اسے کوئی گمراہ نہیں کرسکتا اور جسے وہ گمراہ کردے اسے کوئی ہدایت دینے والا نہیں ۔اور میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے علاوہ کوئی معبودِ برحق نہیں ، وہ یکتا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں ۔ امابعد! لوگو! اللہ سے ڈر جاؤ جیسا کہ اس سے ڈرنے کا حق ہے اور اس کے انعام واکرام پر شکربجالاؤ کہ اُس نے ہمیں لوگوں میں سے بہترین اُمت بنایا، ہمیں شک وشبہ سے مبرا دین مرحمت فرمایا، ہماری طرف سب رسولوں سے افضل رسول بھیجا، ہمارے لئے کتب ِسماویہ میں سے سب سے بہتر کتاب نازل فرمائی جو محکم اور واضح دلائل پرمبنی ہے۔جس میں وعد و وعید، شرک سے بچنے اور توحید کو اپنانے کا حکم موجود ہے۔ مسلمانو!یہ کتاب تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا معجزہ ہے، آپ کا ارشادِ گرامی ہے : ((ما من الأنبياء نبي إلا أعطى من الآيات ما مثله آمن عليه البشر وإنما كان الذي أوتيته وحيا أوحاه الله إليّ فأرجو أن أكون أكثرهم تابعا يوم القيامة)) (صحیح بخاری:4981) ”کوئی ایسا نبی نہیں گزرا جس کو کوئی نہ کوئی معجزہ نہ ملا ہو جسے دیکھ کر لوگ ایمان لائے اور مجھے اللہ نے جومعجزہ عطا فرمایا وہ وحی ہے جسے میری طرف بھیجاگیا اور مجھے اُمید ہے کہ قیامت کے دن(میں انبیا میں ) میرے پیروکاروں کی تعداد زیادہ ہو گی۔“ اس کتاب میں تمام پیش آمدہ مسائل کا حل بیان کردیا گیا ہے۔ قرآن نے ہمیں حج کے بارے میں رہنمائی فرمائی تاکہ ہم اس نفع بخش فریضہ کو بجا لائیں ،جیساکہ فرمانِ الٰہی ہے: ﴿لِيَشْهدُوْا مَنَافِعَ لَهمْ﴾(الحج:28) ”تاکہ وہ اپنے لئے دینی و دنیاوی فوائد حاصل کریں ۔“ اور قرآن نے ہماری رہنمائی کی کہ ہم شریعت کے اُصولوں کے مطابق دعوتِ دین، امربالمعروف اور نہی عن المنکر کا فریضہ انجام دیں ۔فرمایا: __________________ ٭ خطبہ حج : شیخ عبد العزیز بن عبد اللہ آل شیخ ، مفتی اعظم سعودی عرب ترجمہ : کامران طاہر ، ادارۂ محدث