کتاب: ماہنامہ شمارہ 307 - صفحہ 27
دعوت و منہاج شیخ احمد فہمی، مصر
ترجمہ : قاضی عبدالکریم٭
سَلفيّت کے خاتمے کے لئے مغرب کی حکمت ِعملی
زیر نظر مضمون سلفيّت کو در پیش عالمی صورتحال بالخصوص عرب ممالک میں در پیش حالات کے تناظر میں تحریر کیا گیا ہے۔ اس مضمون میں سلفیت کو ’اُصول پسند اسلام‘ یا ’اپنے مسائل کے حل کیلئے کتاب وسنت تک براہ راست رسائی‘ کے مفہوم میں استعمال کیا گیا ہے جس کے ایک اہم مظہر کے طورپر اہل مغرب سعودی عرب اور اس کے بعض عرب ممالک میں پائی جانے والی دینی لہرکو پیش کرتے اور اسے ’وہابیت‘ سے موسوم کرتے ہیں ۔
خبردار ! سلفيت اور سلفیوں کا داخلہ ممنوع ہے! یہ آج کا وہ فیصلہ کن عنوان ہے جوکہ ’نئی صدی‘، ’تیسرا ہزاریہ‘ یا ’نیو مڈل ایسٹ‘ کی دہلیز پر نصب کر دیا گیاہے۔ نئی صدی، تیسرا ہزاریہ اور نیو مڈل ایسٹ وغیرہ وہ مختلف نام ہیں جو جدید دور کے بارے میں مختلف مغربی فلسفوں / تصورات کی عکاسی کرتے ہیں ۔ گو کہ یہ اصطلاحات اپنی تفاصیل اور مشمولات کے لحاظ سے ایک دوسرے سے مختلف ہیں لیکن مستقبل کے ایک نکتہ کے بارے میں یہ تینوں مغربی نظریات متفق نظر آتے ہیں ، اور وہ یہ ہے کہ
”دورِ جدید میں ’اُصول پسند سلفی اسلام‘ کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔“
ایک امریکی سٹڈی سنٹر نے مستقبل کے متوقع حالات کے بارے میں ایک مفصل بحث لکھی ہے جس میں اس سوال کاجواب دیا گیا ہے کہ آج سے 15 سال بعد، متعین طور پر 2020ء میں ، دنیا کی شکل کیا ہوگی؟ اس ریسرچ کو تیار کرنے میں متعدد محققین اور ریسرچ سکالرز نے حصہ لیااور یہ بحث امریکی خفیہ ادارے کے قومی بورڈ کی زیرنگرانی تیارکی گئی ہے۔
بحث میں مستقبل کے حالات کے بارے میں ’منظرنامہ مستقبل‘ کے عنوان سے چار
______________
٭ فاضل جامعہ امام محمد بن سعود اسلامیہ ، ریاض
٭ شائع شدہ مجلہ ’البیان‘ لندن شمارہ ۲۲۱ ، محرم ۱۴۲۷ھ