کتاب: ماہنامہ شمارہ 307 - صفحہ 26
مَنْشُوْرًا*اِقْرَاْ كِتٰبَكَ كَفٰى بِنَفْسِكَ الْيَوْمَ عَلَيْكَ حَسِيْبًا﴾ ”ہم نے ہر انسان کی برائی بھلائی کو اس کے گلے میں لٹکا رکھا ہے اور قیامت کے روز ہم اس کے سامنے اس کا نامہ اعمال نکالیں گے جسے وہ کھلی کتاب کی طرح پائے گا۔“ (الاسراء: 13 تا14)
وہ یومِ حشر کی ہولناکیوں سے آگاہ کرتا ہے اور بتاتا ہے کہ
﴿أَصْحَابُ الْجَنَّةِ يَوْمَئِذٍ خَيْرٌ مُّسْتَقَرًا وَّأَحْسَنُ مَقِيْلًا﴾ (الفرقان:24)
”اس دن جنتیوں کا بہتر ٹھکانہ ہوگا اور خواب گاہ بھی عمدہ ہوگی۔“
اے حی قیوم ذات ، اے سب سے بڑھ کر رحم کرنے والے ربّ ! ہمیں اپنے عذاب سے آزاد فرما دے۔ اے ربّ العالمین !ہماری لغزشوں سے درگزر فرما۔ اللہ تیرے یہ بندے آج کے عظیم دن اور عظیم مقام پر جمع ہوکر تیرے سامنے اپنی محتاجی، فقیری اور عجز و انکساری کا اعتراف کرتے ہوئے تیری رحمت کا سوال کرتے ہیں ۔ اے اللہ !ہمارے گناہوں سے صرف نظر کرتے ہوئے اپنی مغفرت سے ہمیں نواز دے۔اے اللہ ! ہمارے آبا کو بخش دے، ہماری ماؤں کو بخش دے، ہماری اولادوں کی اصلاح فرما۔مسلمانوں کو خیر پرمتحد کردے۔ اُنہیں عزت عطا فرما۔ان کی کمزروی کو قوت میں بدل دے۔ان کی بکھری ہوئی جماعتوں کو خیرپر مجتمع کردے۔ اے اللہ ! ان کو بہترین حاکم نصیب فرما۔اے ہمارے ربّ!ہمیں اور ہمارے ان موٴمن بھائیوں کو بخش دے جو ہم سے پہلے گزر چکے اور ہمارے دلوں میں ایمان والوں کے لئے بغض نہ ڈالنا ،بے شک تو رؤف رحیم ہے۔