کتاب: ماہنامہ شمارہ 307 - صفحہ 25
﴿يَوْمَ تُبَدَّلُ الأَرْضُ غَيْرَ الأَرْضِ وَالسَّمٰوٰتُ وَبَرَزُوْا لله الْوَاحِدِ الْقَهارِ﴾ ”اس دن زمین و آسمان بدل کر کچھ کا کچھ کردیے جائیں گے اور سب کے سب واحد قہار کے رُوبرو پیش ہوں گے۔“(ابراہیم:48) اورفرمایا: ﴿فَاِِذَا نُفِخَ فِى الصُّورِ نَفْخَةٌ وَّاحِدَةٌ *وَّحُمِلَتِ الْاَرْضُ وَالْجِبَالُ فَدُكَّتَا دَكَّةً وَّاحِدَةً * فَيَوْمَئِذٍ وَّقَعَتِ الْوَاقِعَةُ * وَانْشَقَّتِ السَّمَآءُ فَهىَ يَوْمَئِذٍ وَّاهيَةٌ *وَالْمَلَكُ على اَرْجَآئِها وَيَحْمِلُ عَرْشَ رَبِّكَ فَوْقَهمْ يَوْمَئِذٍ ثَمٰنِيَةٌ* يَوْمَئِذٍ تُعْرَضُوْنَ لاَ تَخْفٰى مِنْكُمْ خَافِيَةٌ﴾ (الحاقہ:13تا18) ”اور جب ایک دفعہ صور پھونکا جائے گا، زمین اور پہاڑوں کو اُٹھا کر ایک چوٹ میں ریزہ ریزہ کردیا جائے گا، پیش آنے والا واقعہ (قیامت) پیش آجائے گا، آسمان پہٹ جائے گا اور اس دن بالکل بودا ہوجائے گا۔ اس کے اَطراف میں فرشتے ہوں گے، اور آٹھ فرشتے تیرے ربّ کے عرش کو اُٹھائے ہوئے ہوں گے، یہ وہ دن ہوگا جب تم سب لوگ پیش کئے جاؤ گے اور تمہارا کوئی راز پوشیدہ نہیں رہے گا۔“ قرآن ہمیں بتا تا ہے کہ تمہارے ہر قول و عمل کی نگرانی ہو رہی ہے ، فرمانِ الٰہی: ﴿مَا يَلْفِظُ مِنْ قَوْلٍ إِلَّا لَدَيْه رَقِيْبٌ عَتِيْدٌ﴾ (ق :18) ”کوئی لفظ انسان کی زبان سے نہیں نکلتا جسے محفوظ کرنے کے لئے نگہبان موجود نہ ہو۔“ اور فرمایا: ﴿وَوُضِعَ الْكِتٰبُ فَتَرَى الْمُجْرِمِيْنَ مُشْفِقِيْنَ مِمَّا فِيْه وَ يَقُوْلُوْنَ يٰوَيْلَتَنَا مَالِ هٰذَا الْكِتٰبِ لَا يُغَادِرُ صَغِيْرَةً وَّ لَا كَبِيْرَةً اِلَّآ اَحْصٰها وَ وَجَدُوْا مَا عَمِلُوْا حَاضِرًا وَ لَا يَظْلِمُ رَبُّكَ اَحَدًا﴾ (الکہف:49) ”اور نامہ اعمال سامنے رکھ دیا جائے گا۔ اس وقت تم دیکھو گے کہ مجرم لوگ اپنی کتاب ِزندگی کے اندراجات سے خوفزدہ ہورہے ہوں گے اور کہہ رہے ہوں گے: ہائے ہماری بدبختی! یہ کیسی کتاب ہے۔ ہماری کوئی چھوٹی بڑی حرکت ایسی نہیں جو اس میں مندرج نہ ہو اور جو کچھ بھی وہ کرتے رہے، اس میں موجود پائیں گے اور تیرا ربّ کسی پر ظلم نہیں کرے گا۔“ اور فرمایا: ﴿وَ كُلَّ اِنْسَانٍ اَلْزَمْنٰه طٰٓئِرَہ فِىْ عُنُقِه وَ نُخْرِجُ لَه يَوْمَ الْقِي ٰمَةِ كِتٰبًا يَّلْقٰه