کتاب: ماہنامہ شمارہ 307 - صفحہ 21
کے خلاف اپنے سوچے سمھہے منصوبوں کو آگے بڑھاتے ہوئے فتنہ فساد برباد کردے۔
اے قوم کے اساتذہ اور مربیو!ہمارے نونہالوں کی عقلیں تمہاری مرہونِ منت ہیں ۔ ان کی تربیت کے بارے میں اللہ سے ڈرو۔٭ ہم چاہتے ہیں کہ ان کی تربیت اس نہج پر کی جائے کہ صحیح عقیدہ ان کے دل میں راسخ ہو جائے، وہ اخلاقِ کریمہ سے آراستہ ہوں اور عصری تقاضوں کو پورا کریں ۔
ہم چاہتے ہیں کہ ہمارا منہج تعلیم ایساہو جو ہمارے حال کا رشتہ ہمارے ماضی سے جوڑ دے اور زمانہٴ حال میں ہماری بہتری کی اُمیدوں کو برلائے۔ یقینا اللہ کا اس اُمت کے لئے وعدہ ہے کہ ساری بھلائیاں انہی کے لئے ہیں اور یہ دین ہمیشہ باقی رہنے والا ہے جیساکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((ولا تزال طائفة من أمتى ظاهرين على الحق لا يضرهم من خذَلهم ولا من خالفهم)) (صحیح مسلم:1920)
”میری امت میں سے ایک جماعت ہمیشہ حق پر قائم رہے گی اور کسی کو ان سے کنارہ کشی اور ان کی مخالفت انہیں کچھ نقصان نہیں پہنچا سکے گی ۔“
اے میڈیاکے ذمہ دارو! ذرائع ابلاغ اُمت کی ترجمانی اور نمائندگی کا ذریعہ ہیں ۔ تم اطلاعات کا تبادلہ ایمانداری سے کرو اور اپنی نشریات میں سچ کو لازم پکڑو ۔تمہارے ممالک معدنی ذخائر کی دولت سے مالامال ہونے کی وجہ سے تمام عالم میں دل کی حیثیت رکھتے ہیں ۔ میڈیا کو اسلامی عقیدہ و دین کا خادم بنا دو تاکہ اسلامی تعلیمات کی اشاعت کو فروغ حاصل ہو اور اس کے ذریعے مسلمانوں کی ترقی کے ایسے منصوبوں اورنقشوں کو متعارف کردیا جائے جن سے اُمت موجودہ دور میں اور مستقبل میں فائدہ اُٹھا سکے۔ اسلامی ذرائع ابلاغ کی ذمہ داری ہے کہ اس کے ذریعے گمراہ کن نظریات کی بیخ کنی کی جائے اور ضرباتِ حق سے باطل کا دماغ
______________
٭ مسلم میڈیا کا فرض ہے کہ وہ اسلام کا داعی بنے نہ کہ اسلام مخالف افکار ونظریات کا نمائندہ ہو، ایسے ہی قوم میں اچھی عادات اور حسن اخلاق کو ترویج دینا اس کا مشن ہونا چاہئے لیکن پاکستان کا مسلم میڈیا کیا یہ دونوں اسلامی ذمہ داریاں ادا کررہا ہے یا اس کے برعکس غیرمسلموں کا آلہ کار بن کرقوم کو عشق ومستی اور ناچ گانے کارسیا بنانے میں پیش پیش ہے۔ہمارے بعض چینل غیروں کے ایجنڈے کی تکمیل کے لئے قوم کو تباہ کرنے پر تلے بیٹھے ہیں اور قوم کے سنجیدہ فکر لوگ ان چینلز کی کارکردگی سے بخوبی آگاہ ہیں ۔ اسلام کے تقاضے اور ہیں اور ہمارے قومی رجحانات میڈیا کے ذریعے دوسری سمت موڑے جارہے ہیں پھر مسلمانوں کی بدحالی کا نوحہ کیوں کر؟